ایم پی۔ ہندوتوا دہشت گردوں نے گن پاؤڈر کا استعمال کرتے ہوئے درگاہ کو کیاشہید

,

   

حیدرآباد۔ ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع نیماچ میں ایک درگاہ پیرکی رات کو اسلام فوبیا کا نشانہ بنی‘ ہندوتوا دہشت گردوں نے اس مقام پر گن پاؤڈر کا استعمال کرتے ہوئے نقصان پہنچایا ہے۔

حضرت بھیڈا پیر درگاہ شریف کے کچھ حصہ کو اس حملے میں نقصان ہوا ہے۔

درگاہ کے نگران کار خادم نورشاہ اورزائرین پر لاٹھیوں سے بے رحمانہ حملے کئے گئے ہیں۔اس جرم کو انجام دینے والے حملہ آوروں نے گنبد کی دوبارہ تعمیر کرنے پر مسلمانوں کو قتل کرنے کی پمفلٹ کے ذریعہ دھمکیاں دی ہیں۔

ان کا مزید یہ دعوی ہے کہ درگاہ ہندوؤں کو اسلام میں داخل کرنے میں ملوث ہے۔ پمفلٹ میں لکھا ہے کہ ”اگر ہندو گنبد گئے تو ہم مسلمانوں کو نشانہ بنائیں گے“

https://twitter.com/KashifKakvi/status/1444678963217911809?s=20
مکتوب میڈیانے صحافی کاشف کوی سے بات کی جنھوں نے کہاکہ مسجد کے انہدام میں 20-25سے لوگ ملوث ہیں۔

کاشف کوی ایک مکتوب کے ایک مقامی صحافی کاشف کوی ”انہوں نے پہلے دھماکو خیز مادہ سے درگاہ کو اڑانے کی کوشش کی‘ پھر انہوں نے بابا کے ہاتھ او رپیر باندھ دئے‘ان کے پاس سے پیسے چھین لئے اور درگاہ سے 500میٹر دور لے جاکر انہیں پھینک دیا“۔

نور بابا نے ایک شکایت درج کرائی جس کے بعد ایک ایف ائی آر24نامعلوم افراد کے خلاف ائی پی سی کی دفعات فساد بھڑکانے‘ عبادت کے مقام کو نقصان پہنچانے وغیر ہ کے تحت درج کی گئی ہے۔

مکتوب سے بات کرتے ہوئے ایس پی سورج ورما نے حملہ کی توثیق کی ہے۔ورما نے کہاکہ ”پچھلی رات کچھ نامعلوم افراد نے گن پاؤڈر کا استعمال کرتے ہوئے مذکورہ مقدس مقام کو نقصان پہنچایاہے اور کچھ لوگوں کی پیٹائی کی اور انہیں دو ر پھینک دیاہے۔

بی ڈی ایس کا دستہ کو دھماکو مادہ کی جانچ کی تحقیقات کے لئے طلب کیاگیاہے“۔۔

فی الوقت ائی پی سی کی دفعات147‘148‘149‘295‘323کے تحت نامعلوم افراد کے خلاف ایک مقدمہ درج کرلیاگیاہے۔