ہوم منسٹر امیت شاہ نے پیر کے روز این آرسی کے قطعی اشاعت کے ضمن میں پیر کے روز ایک جائزہ اجلاس لیا۔ قطعی این آر سی کی اشاعت31اگست کے روز ہوگی۔
نئی دہلی۔ آسام میں قومی اندراج برائے شہریت(این آرسی) کی قطعی فہرست میں جن لوگوں کے نام شامل نہیں ہوئے ہیں وہ اندرون 120دن اپنے اخراج پر درخواست پیش کرسکتے ہیں‘
منگل کے روز وزرات داخلی امور(ایم ایچ اے) نے یہ بات بتائی ہے۔اسکو یقینی بنانے کے لئے مذکورہ وزرات این آر سی کے قوانین میں ترمیم لائے گی جس میں غیرملکی ’ٹریبونل‘ سے ساٹھ دنوں کے اندر رجوع ہونا تھا۔۔
قطعی این آر سی کی اشاعت31اگست کے روز ہوگی۔ایم ایچ اے کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہاگیاہے کہ”کیونکہ تمام کے قطعی این آر سی میں شامل نہیں کیاجانے پر وہ مقرر وقت میں اپیل کریں‘
قطعی این آر سی میں شمولیت کے متعلق موجودہ قانون کی حد ساٹھ سے 120دن اضافہ کرنے کے متعلق ترمیم کی جائے گی تاکہ وہ ایف ٹیس میں درخواست داخل کرسکیں۔
مذکورہ شہریت(رجسٹریشن برائے شہریت اور قومی شناختی کارڈس کی اجرائی) قوانین 2003میں بھی اسی کے ساتھ ترمیم کی جائے گی“۔
ایم ایچ اے نے کہاکہ جو لوگ قانونی خدمات برداشت نہیں کرسکتے ہیں انہیں بھی ریاستی حکومت کی جانب سے قانونی مدد فراہم کی جائے گی۔
غیرملکی ٹربیونل کی جانب سے غیرملکی قراردئے جانے والے فرد کوبھی منسٹری اس بات کابھروسہ دلانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ ان کے نام بھی خارج نہیں کئے جائیں گے۔
متعلقہ انتظامیہ کی جانب سے ایسے ہر فرد کو جس کا نام این آر سی کی قطعی فہرست میں شامل نہیں کیاگیا ہے کو ایف ٹیس سے رجوع کرنا ہوگا۔
غیرملکی ایکٹ1946اور غیرملکی (ٹریبونلس) 1964احکامات میں ترمیم کے تحت صرف غیرملکی ٹریبونل ہی کواختیار ہے وہ کسی فرد کو غیرملکی قراردے سکتے ہیں۔
لہذا این آر سی میں اگر کسی فرد کا نام شامل نہیں ہے تو اس کو غیرملکی قرارنہیں دیاجاسکتا ہے“۔
ہوم منسٹر امیت شاہ نے پیر کے روز این آرسی کے قطعی اشاعت کے ضمن میں پیر کے روز ایک جائزہ اجلاس لیا۔ قطعی این آر سی کی اشاعت31اگست کے روز ہوگی۔
اس اجلاس میں آسام کے چیف منسٹر سربانندا سونو وال‘ یونین ہوم سکریٹری راجیو گوبھا اور دیگر آسام کے بیوروکریٹس اور مرکزی حکومت کے اعلی عہدیدار شامل تھے