علی گڑھ۔طلبہ‘ اساتذہ او رعلی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے غیر تدریسی عملے نے پیر کے روز جے این یو طلبہ اتوار کی رات جن پر شر پسندوں نے حملہ کیاتھا کی حمایت میں ”ترنگا یاترا“ نکالی۔
ہزاروں کی تعددا میں طلبہ او رٹیچرس نے ہاتھوں میں ترنگا تھامے”ترنگا یاترا“ نکالی اور حکومت کے علاوہ دائیں بازو گروپ بشمول اے بی وی پی مخالف نعرے لگائے۔
مظاہرین نے وائس چانسلر کے خلاف بھی نعرے لگائے اورپھر ایک میمورنڈم پیش کیا جس میں صدر رام ناتھ کوئند سے ضلع انتظامیہ عہدیداروں کو مخاطب کیاگیاتھا۔
اے ایم یو طلبہ یونین کے سابق صدر فیض الحسن نے کہاکہ ایسے وقت میں جے این یو طلبہ پر حملہ کیاگیا جب طلبہ کمیونٹی شہری ترمیمی قانون‘ این آرسی اور این پی آر کے خلاف احتجاج کررہی ہے۔
درایں اثناء اے بی وی پی کے کارکنوں نے جے این یو کا علامتی پتلا نذر آتش کرتے ہوئے یہ کہاکہ تنظیم کو بدنام کرنے کی یہ ایک سازش ہے۔
اے ایم یو کے اطراف واکناف میں بھاری تعداد میں پولیس تعینات کردی گئی تھی تاکہ ترنگا یاترا کے پیش نظر امن قائم رکھا جاسکے