بائیڈن انتظامیہ کی طرف سے بھارت کو بڑے دفاعی ساز و سامان کی فروخت کی منظوری اس کی چار سالہ مدت پوری ہونے سے چند ہفتے پہلے دی گئی ہے۔
واشنگٹن: بائیڈن انتظامیہ نے پیر کو کانگریس کو ایم ایچ-60آر ملٹی مشن ہیلی کاپٹر آلات اور اس سے متعلقہ سامان کی فروخت کی منظوری کے اپنے فیصلے سے مطلع کیا جس کی تخمینہ لاگت امریکہ ڈالر1.17 بلین ہے۔
ڈیفنس سیکیورٹی کوآپریشن ایجنسی نے کانگریس کو دیے گئے ایک نوٹیفکیشن میں کہا کہ مجوزہ فروخت بھارت کی آبدوز مخالف جنگی صلاحیتوں کو اپ گریڈ کرکے موجودہ اور مستقبل کے خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت کو بہتر بنائے گی۔
بائیڈن انتظامیہ کی طرف سے بھارت کو بڑے دفاعی ساز و سامان کی فروخت کی منظوری اس کی چار سالہ مدت پوری ہونے سے چند ہفتے پہلے دی گئی ہے۔
نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ 20 جنوری 2025 کو ریاستہائے متحدہ امریکہ کے 47ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق، ہندوستان نے 30 ملٹی فنکشنل انفارمیشن ڈسٹری بیوشن سسٹم-جوائنٹ ٹیکٹیکل ریڈیو سسٹم (ایم ائی ڈی ایس۔ جے ٹی آرایس) خریدنے کی درخواست کی ہے۔
اس میں ڈیٹا کی منتقلی کے جدید نظام بھی شامل تھے۔ بیرونی ایندھن کے ٹینک؛ اے این/اے اے ایس 44سی(وی) فارورڈ لِکنگ انفراریڈ (ایف ایل ائی آر) سسٹمز؛ ایک آپریٹر مشین انٹرفیس اسسٹنٹ؛ اسپیئر کنٹینرز؛ سہولیات کا مطالعہ، ڈیزائن، تعمیر اور معاونت؛ سپورٹ اور ٹیسٹ کا سامان؛ گولہ بارود اور انضمام اور ٹیسٹ سپورٹ۔
پرنسپل کنٹریکٹر لاک ہیڈ مارٹن روٹری اور مشن سسٹمز ہوں گے۔
اس نے کہا کہ اس فروخت کے نفاذ کے لیے پروگرام تکنیکی مدد اور انتظامی نگرانی کے لیے 20 امریکی حکومت یا 25 کنٹریکٹر کے نمائندوں کو عارضی بنیادوں پر ہندوستان کا سفر کرنا پڑے گا۔