یونیور سٹی انتظامیہ کی جانب سے برقی منقطع کردینے کے باوجود طلبہ نے کسی بھی طرح ”انڈیا‘ دی مودی کوئسچین“ نام کی دستاویزی فلم کا ٹیاپ ٹاپس پر مشاہدہ کیا ہے
نئی دہلی۔وزیراعظم نریندر مودی پر تیار کی گئی بی بی سی کی متنازعہ دستاویزی فلم کی اسکریننگ کے اعلان کے بعد ادارے کے احاطے میں برقی منقطع کردینے پر امبیڈ کر یونیورسٹی میں دائیں بازو کے طلبہ نے جمعہ کے روز احتجاجی دھرنا دیا ہے۔
یونیور سٹی انتظامیہ کی جانب سے برقی منقطع کردینے کے باوجود طلبہ نے کسی بھی طرح ”انڈیا‘ دی مودی کوئسچین“ نام کی دستاویزی فلم کا ٹیاپ ٹاپس پر مشاہدہ کیا ہے۔ احتجاجی کے پیش نظر ڈپٹی کمشنر آف پولیس(نارتھ) یونیورسٹی پہنچے۔
مزیدتفصیلات کا انتظار کیاجارہا ہے۔ یونیورسٹی کے ماس کمیونکشن محکمہ میں ڈاکیومنٹریکی اسکریننگ کے اعلان کے بعد جامعہ ملیہ اسلامیہ کے 13طلبہ کو دہلی پولیس کی جانب سے حراست میں لینے کے دودنوں بعد جمعہ کے دن امبیڈ کر یونیورسٹی دہلی میں یہ احتجاجی مظاہرے انجام دئے گئے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر آف پولیس(ساوتھ ویسٹ) ایشا پانڈے کے بموجب یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے عدم اجازت کے باوجود طلبہ کے ایک گرو پ نے اسکریننگ کااہتمام کیاتھا۔
جے این یو ایس ایو ممبرس پردستاویزی فلم دیکھنے کے دوران پتھر اؤں سے حملے کے الزامات کے ساتھ کیمپس میں ہنگامہ آرائی کے ایک روز بعد جواہرلال نہرو یونیورسٹی یونین(جے این یوایس یو) اوراکھل بھارتیہ ودیارتی پریش(اے بی وی پی)کی جانب سے دہلی پولیس کو اسی دن ایک دوسرے کے خلاف شکایتیں موصول ہوئی ہیں۔