بی جے پی لیڈر کا ”رات کو عورتوں کا گھومنے“ پر تبصرہ ناراضگی کا سبب بن رہا ہے

,

   

کیلاش وجئے ورگیا سے عورتوں کے اختیارات پر تبصرے کے لئے معافی مانگنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کانگریس کی سنگیتا نے کہاکہ اس طرح کے تبصرے آزاد ہندوستان کو ”سمجھنے میں ناکام“ ہیں۔


حیدرآباد۔بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)جنرل سکریٹری کیلاش وجئے ورگیا نے نوجوانوں عورتوں کے لباس پر تبصرے اور ان کے شور پانکاہا سے تقابل کیاہے۔ہنومان جینتی کے موقع پر اندرو میں تقریر کرتے ہوئے مذکورہ وزیر ایک ویڈیو تازہ تنازعہ کھڑا کردیاہے

اس وائیرل ویڈیو میں بی جے پی کے سینئر لیڈر نوجوان عورتوں کے رات میں گھر سے باہر رہنے منشیات اورشراب نوشی کرنے پر اپنی ناراضگی کا اظہار کررہے ہیں۔

کیلاش نے کہاکہ قسم سے ”انہیں تمانچہ“ رسید کرنے کا من کرتا ہے جب وہ رات میں گھر سے باہر رہتی ہیں‘ میں نے دیکھا ہے تعلیمی یافتہ نوجوان لوگوں اور بچوں کو منشیات کے چنگل میں۔ انہیں سنجیدہ بنانے کے لئے مجھے اس سے رجوع ہوکر پانچ سے سات مرتبہ تمانچہ رسید کرنے کا دل کرتا ہے“۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہاکہ ”او رلڑکیاں کتنے گندے کپڑے پہنتے ہیں۔ ہم عورتوں کو دیوی سمجھتے ہیں مگر وہ شوپاناکھا جیسے دیکھائی دیتی ہیں“۔انہوں نے مزیدکہاکہ ”بھگوان نے تمھیں اچھا جسم دیا ہے بہتر کپڑے پہنیں۔ مہربانی کرکے اپنے بچوں کو درس دیں‘ کیونکہ میں بہت پریشان ہوں“۔

فوری طور پر منسٹر کے بیان پر تنقیدیں شروع ہوگئیں انڈین نیشنل کانگریس اے ائی سی سی کی ترجمان شمع محمد اس ریمارکس پر مرکزی وزیر سمرتی ایرانی کی خاموشی کو اپنی شدیدتنقید کا نشانہ بنایاہے۔

شرما نے ٹوئٹ کیاکہ ”اب کہاں ہیں سمرتی ایرانی؟کیاوہ اس بے ہودہ بیان کی مذمت کریں گے؟یا پھر آپ آواز راہول گاندھی پر حملہ کے لئے ہی محفوظ رکھیں گے“۔کیلاش وجئے ورگیا سے عورتوں کے اختیارات پر تبصرے کے لئے معافی مانگنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کانگریس کی سنگیتا نے کہاکہ اس طرح کے تبصرے آزاد ہندوستان کو ”سمجھنے میں ناکام“ ہیں۔