تیس سال قدیم جعلی ڈگری پر سعودی عرب میں ہندوستانی انجینئر گرفتار

,

   

فی الحال خراب صحت اور وہیل چیئر کا استعمال کرتے ہوئے، انجینئر اب سعودی عرب میں تحقیقات میں حصہ لے رہا ہے اور عمل کے مکمل ہونے تک اسے ملک چھوڑنے سے روک دیا گیا ہے۔

ایک 66 سالہ ہندوستانی انجینئر، جس نے تین دہائیاں قبل سعودی عرب میں کام کیا تھا، کو حج سے واپسی پر سعودی ہوائی اڈے پر گرفتار کر لیا گیا ہے، جب اس نے پہلی بار ملازمت کا آغاز کیا تو اسے جعلی ڈگری سرٹیفکیٹ جمع کرانے کے الزامات کا سامنا ہے۔

اس شخص نے سعودی عرب میں 18 سال تک کام کیا تھا اور 12 سال قبل اپنے خاندان کے ساتھ رہنے کے لیے ہندوستان واپس آیا تھا۔ انہوں نے حال ہی میں مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کی حج کی سعادت حاصل کی۔ تاہم، ان کی روانگی پر، ہوائی اڈے پر حکام نے اسے 30 سال قبل درج ایک فعال کیس کے بارے میں مطلع کرتے ہوئے حراست میں لے لیا جو مبینہ طور پر انجینئرنگ کی ڈگری کے جعلی سرٹیفکیٹ کے حوالے سے اس نے اپنی ملازمت کے لیے جمع کرایا تھا۔

فی الحال خراب صحت اور وہیل چیئر کا استعمال کرتے ہوئے، انجینئر اب سعودی عرب میں تحقیقات میں حصہ لے رہا ہے اور عمل کے مکمل ہونے تک اسے ملک چھوڑنے سے روک دیا گیا ہے۔

آندھرا جیوتی کی ایک رپورٹ کے مطابق، اس نے اپنی بے گناہی برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ اس نے اپنی انجینئرنگ کی ڈگری 1990 میں بنگلور، انڈیا کے ایک ممتاز کالج سے مکمل کی، اور کسی جعلسازی میں ملوث نہیں ہوا۔

تاہم، سعودی حکام اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ اگر انجینئرنگ کی ڈگری خود بھی مستند ہے، سفارت خانے کی کسی بھی غلط تصدیق کو جعلسازی سمجھا جائے گا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وہ اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ صرف سرکاری تصدیق کے طریقہ کار کو تسلیم کیا جاتا ہے۔