گروگرام۔ رام بھگت گوپال جس نے دہلی کے جامعہ ملیہ میں 2020جنوری کو گولی چلاکر سرخیاں بٹوری تھیں‘ نفرت پر مشتمل تقریر کے معاملے میں اس کو ضمانت مل گئی ہے۔پٹوڈی میں مہاپنچایت کے دوران اشتعال انگیز تقریر کرنے کا رام بھگت گوپال کو مورد الزام ٹہرایاگیاتھا۔
اپنی تقریر میں گوپال نے مبینہ طور سے مسلم کمیونٹی پر حملے کے لئے اکسایاتھا۔ اس سے قبل جوڈیثرل مجسٹریٹ برائے پٹوڈی نے گوپال کو ضمانت دینے سے انکار کیا اور کہاکہ”اس قسم کے سرگرمیوں کے نتائج مزید خطرناک ہوسکتے ہیں اور یہ فرقہ وارانہ تشدد میں تبدیل کرسکتے ہیں“۔
رپبلک ورلڈ نے خبر دی ہے کہ تاہم پیر کے روز ایڈیشنل سیشنس جج نے گوپال کو ضمانت دی۔
جامعہ واقعہ
جنوری30کے روز شرما نے جامعہ علاقے میں گولی چلاکر ایک اسٹوڈنٹ کو زخمی کردیاتھا۔ پولیس ذرائع کے بموجب مذکورہ ملزم نے چندن گپتا کی موت کا بدلہ لینے کے لئے ایک دیسی ساختہ بندوق ساتھ رکھ کراپنے گاؤں سے دہلی روانہ ہوگیاتھا
گپتا کی 26جنوری کے روز کاس گنج تشدد میں موت ہوگئی تھی۔جامعہ علاقے میں پہنچنے کے بعد مذکورہ ملزم نے بھاری پولیس بندوبست کے باوجود بندوق لہرائی اور مارچ کررہے اسٹوڈنٹس پر فائرینگ کردی تھی