دوران طواف گفتگو نہ کریں !

   

قَالَ عَطَاءٌ: حَدَّثَنِي أَبُو هُرَيْرَةَ رضی اللہ عنه أَنَّهٗ سَمِعَ رَسُوْلَ ﷲِ صلی اللہ عليه وآله وسلم يَقُوْلُ: مَنْ طَافَ بِالْبَيْتِ سَبْعًا وَلَا يَتَکَلَّمُ إِلَّا بِسُبْحَانَ ﷲِ وَالْحَمْدُِﷲِ وَلَا إِلٰهَ إِلَّا ﷲُ وَﷲُ أَکْبَرُ، وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاﷲِ، مُحِيَتْ عَنْهُ عَشْرُ سَيِّئَاتٍ، وَکُتِبَتْ لَهٗ عَشْرُ حَسَنَاتٍ، وَرُفِعَ لَهٗ بِهَا عَشْرَةُ دَرَجَاتٍ. وَمَنْ طَافَ فَتَکَلَّمَ وَهُوَ فِي تِلْکَ الْحَالِ، خَاضَ فِي الرَّحْمَةِ بِرِجْلَيْهِ، کَخَائِضِ الْمَائِ بِرِجْلَيْهِ. رَوَاهُ ابْنُ مَاجَه.
’’عطاء نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے یہ حدیث روایت کی ہے کہ انہوں نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: جس نے بغیر کلام کئے سات بار بیت اﷲ شریف کا طواف کیا اور صرف یہ الفاظ پڑھتا رہا:
سُبْحَانَ اﷲِ وَالْحَمْدُ ﷲِ وَلَا إِلٰهَ إِلَّا ﷲُ وَﷲُ أَکْبَرُ،
وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاﷲِ o
تو اس کی دس برائیاں مٹا دی جاتی ہیں اور دس نیکیاں لکھ دی جاتی ہیں، اور دس درجے بلند کئے جاتے ہیں. لیکن جس نے طواف کے وقت گفتگو کر بھی لی تو وہ رحمت میں ایسا غوطہ زن ہونے والا ہوگا جیسے کوئی اپنے دونوں پاؤں کو پانی میں ڈبوئے ہوئے ہو۔‘‘
اس حدیث کو امام ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔