تازہ ویڈیو میں عورت کو کہتے ہوئے سناجاسکتا ہے ”پیسے کا مقصد مندر کے لئے مورتیاں خریدنے کا تھا۔انہوں نے 25ہزار روپئے دئے جبکہ مزید25ہزار درکار تھے۔ یہ رقم ووٹ کے لئے نہیں دی گئی تھی“۔
کوٹا۔ دوویڈیو کلپ جس میں مبینہ طورپر ایک خاتون کو راجستھان کے وزیر شانتی دھریوال کو کچھ رقم ”واپس“کرنے کی کوشش کرتے ہوئے دکھایاگیاہے‘ وزیراعظم نریندر مودی جانب سے ووٹ کے لئے نو ٹ کے استعمال کا الزام کی وجہہ بن رہا ہے۔
ایک کلپ میں خاتون کو یہ کہتے ہوئے سنایاگیاہے کہ ”بھیا“نے انہیں 25ہزار روپئے دئے تھے‘ جس پر وزیر کے ایک معاون نے اسے روکتے ہوئے پوچھا کہ وہ اس وقت یہ معاملہ کیوں اٹھارہی ہیں۔
منگل کے روزکوٹا میں ایک انتخابی ریالی میں مودی نے ویڈیو کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ”داغدار وزیرایک او رحرکت کرتا ہے جسے کل سے پوری قوم دیکھ رہی ہے“۔
وزیراعظم نے کہاکہ ”ایک ماں کو پیسے کا لالچ دیکر‘ اس نے ان کا ووٹ خریدنے کی کوشش کی‘ میں اس کی تعریف کرنا چاہوں گاکہ انہوں نے نہ صرف رقم کو مسترد کیابلکہ داغدار وزیراور اس کے ساتھیوں کا بھی سخت جواب دیاہے“
بعدازاں ایک او رویڈیومنگل کی دوپہر کو سوشیل میڈیا پر نظر ایاجس میں وہ عورت وضاحت کررہی ہے کہ پیسے ووٹ کے لئے نہیں تھے۔
تازہ ویڈیو میں عورت کو کہتے ہوئے سناجاسکتا ہے ”پیسے کا مقصد مندر کے لئے مورتیاں خریدنے کا تھا۔
انہوں نے 25ہزار روپئے دئے جبکہ مزید25ہزار درکار تھے۔ یہ رقم ووٹ کے لئے نہیں دی گئی تھی“۔