رام دیو کی سائنس

   

Ferty9 Clinic

یوگا گرو کہلائے جانے والے رام دیو اکثر و بیشتر اپنے تبصروں اور ریمارکس کی وجہ سے تنازعات میں گھرے رہتے ہیں۔ بے سر و پیر کی باتیں کرنے کے باوجود نام نہاد قومی میڈیا میں انہیں خاطر خواہ تشہیر بھی حاصل ہوتی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ رام دیو منفی تشہیر سے فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور اس میں وہ بڑی حد تک کامیاب بھی رہتے ہیں۔ رام دیو ویسے تو ہر بات پر کچھ نہ کچھ تبصرے کرنے کو ضروری سمجھتے ہیں لیکن گذشتہ دنوں انہوں نے ایلوپیتھی ڈاکٹرس اور اس طب کے تعلق سے جو تبصرے کئے ہیں وہ انتہائی احمقانہ کہے جاسکتے ہیں۔ انڈین میڈیکل اسوسی ایشن کی جانب سے انہیں اس طرح کے تبصروں پر آج ہی ایک نوٹس بھی دیدی گئی ہے ان سے اندرون پندرہ دن معذرت خواہی کرنے کو کہا گیا ہے بصورت دیگر ان پر ایک ہزار کروڑ روپئے ہرجانہ کا مقدمہ چلایا جائیگا ۔ انڈین میڈیکل اسوسی ایشن کی اس نوٹس سے قطع نظر اس حقیقت سے کوئی انکار نہیںکرسکتا کہ آج عصر حاضر میںہر طرح کے عارضہ اور بیماری کا ساری دنیا میں ایلوپیتھی طریقہ سے ہی علاج کیا جاتا ہے ۔ ساری دنیا میںیہی طریقہ مروج ہے ۔ اسی کو مسلمہ حیثیت بھی حاصل ہے ۔ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ مقامی سطح پر کچھ دوسرے طریقے علاج بھی پائے جاتے ہیں اور ان کی اپنی علیحدہ منفرد شناخت اورپہچان ہے ۔ ان کی اپنی اہمیت بھی مسلمہ ہے ۔ تاہم کسی ایک طریقے کو اختیار کرتے ہوئے کسی دوسرے طریقہ علاج کے تعلق سے منفی ریمارکس کرنا احمقانہ عمل ہی کہا جاسکتا ہے ۔ جو لوگ یونانی طریقے میں یقین رکھتے ہیںانہیں اس کی مکمل آزادی ہے جو لوگ جڑی بوٹیوں پر اکتفاء کرتے ہیں وہ ایسا کرسکتے ہیں اور جو لوگ ایلوپیتھی طریقہ اختیار کرتے ہیں یہ ان کا اپنا فیصلہ ہے ۔ ہر ایک اپنے اپنے یقین کے اعتبار سے طریقہ علاج کا تعین کرتا ہے ۔ ساری دنیا میں اگر دیکھا جائے تو ایلوپیتھی طریقہ علاج کو زیادہ لوگ تسلیم کرتے ہیں۔ اسی طریقہ علاج کو ساری دنیا میںمسلمہ حیثیت بھی حاصل ہے ۔ اس طریقہ علاج سے دنیا بھر میںکروڑوں افراد استفادہ کرتے ہیں اور ہندوستان کو بھی اس سے استثنی نہیں ہے ۔
ہندوستان میں طب اورطریقہ علاج کی قدے روایات رہی ہیں ۔ لوگ جڑی بوٹیوں سے بھی علاج کرتے ہیں۔ یونانی طریقہ علاج کو بھی مسلمہ حیثیت حاصل رہی ہے ۔ کروڑوں لوگ آج بھی اس طریقہ علاج سے بھی استفادہ کرتے ہیں۔ رام دیو اپنی ادویات کو فروخت کرنے کیلئے منفی تشہیر سے فائدہ حاصل کرنے کیلئے ایلوپیتھی یا دوسرے طریقہ علاج کو نشانہ بنا رہے ہیں۔رام دیو نے کچھ عرصہ قبل اپنی ادویات وغیرہ کی تجارت شروع کی تھی اور اس کے ذریعہ وہ گمراہ کن خبریں بھی پھیلاتے ہیں۔ انہوں نے کورونا کے علاج کیلئے بھی ادویات شروع کرنے کا دعوی کیا تھا اور کہا تھا کہ ان ادویات کو فروخت کرنے کی حکومت سے اجازت مل گئی ہے ۔ تاہم ایسی اجازت انہیں نہیں دی گئی تھی ۔ اس کی بعد میںسرکاری طور پر وضاحت بھی کردی گئی تھی ۔ تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ ایسا جھوٹا دعوی کرنے اور ملک کے عوام کو گمراہ کرنے کے باوجود ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ انہیں حکومت کی بالواسطہ پشت پناہی حاصل ہے ۔ رام دیو بھی حکومت کی ستائش اور تعریفوں کے پل باندھنے میں مصروف رہتے ہیں۔ بی جے پی کے اقتدار پر آنے سے قبل انہوں نے کئی دعوے کئے تھے اور جب بی جے پی اقتدار پر آگئی تو ان کی بات چیت کا انداز ہی بدل گیا اور وہ مہنگائی کیلئے حکومت سے زیادہ عذر تلاش کرنے میں مصروف ہوگئے ۔
ایلوپیتھی طریقہ علاج ایک مسلمہ اور موثر طریقہ علاج ہے ۔ اس کو ماہر اور معتبر ڈاکٹرس کی نگرانی میںاختیار کیا جانا چاہئے ۔ اس طریقہ علاج میں بھی بہتری اور اصلاحات کی ضرورت سے انکار نہیں کیا جاسکتا لیکن اس طریقہ کے تعلق سے بالکل منفی رویہ اختیار کرنا اوراس تعلق سے نامناسب ریمارکس کرنا درست نہیںکہا جاسکتا ۔ جہاں تک رام دیو کی بات ہے تو ان کی اپنی ادویات جو انتہائی غیر سائنٹفک طریقہ سے تیار کی جاتی ہیں ان کے تعلق سے پوری وضاحت ہونی چاہئے ۔ یقینی طور پر لوگ ان ادویات کو استعمال کرتے ہیں یہ ان کا اپنا فیصلہ ہے تاہم صرف ان ہی ادویات کو ہر مرض سے شفا کا ذریعہ سمجھنا درست نہیں ہوسکتا ۔ طب کا ہر طریقہ اپنی اہمیت اور افادیت رکھتا ہے اور ہر طریقے کو دوسرے طریقے سے منفرد کہا جاسکتا ہے لیکن کسی دوسرے طریقے کو ناکارہ قرار دینے کی کوئی گنجائش نہیں ہوسکتی ۔