رائٹرس کی رپورٹ کے مطابق دستوں کودس سال کی سزا سنائی جانے بعد نومبر2018میں ایک سال سے کم وقفہ میں رہا کردیاگیا ہے
میانمار۔میانمار نے2017میں دس روہنگیائیوں کا قتل عام کرنے والے سات سپاہیوں کو رہاء کردیاہے‘ راکھین میں فوج کے ساتھ تصادم کے بعد یہ واقعہ پیش آیاتھا جس میں رائٹرس کی رپورٹ کے مطابق دوجیل حکام‘ ان کے دوسابق ساتھی اور ان سپاہیوں میں ایک شامل تھا۔
ان ڈین گاؤں میں پیش ائے قتل کے واقعہ میں دس سال جیل کی سزا سنائی گئی تھی مگر مذکورہ سپاہیوں کو پچھلے سال نومبر میں رہا کردیاگیا دوساتھی قیدیوں نے کہاکہ جس کا مطلب ہے کہ انہو ں نے ایک سال سے بھی کم سزا کاٹی ہے۔
مذکورہ قتل عام کی رپورٹنگ کرنے والے رائٹرس کے دورپورٹرس سے بھی کم سزا ان لوگوں نے کاٹی ہے۔ رائٹرس کے رپورٹر س و ا لونی اور کاؤ سوائی نے خفیہ دستاویزات کو منظرعام پر لانے کے الزام میں سولہا ماہ سے زائد جیل میں گذارے ہیں اور ان کی رہائی 6مئی کو ہوئی تھی۔
راکھین کے جیل حکام او رراجدھانی نیاپٹوا کے عہدیداروں نے بھی مذکورہ رہائی کی تصدیق کی ہے