ریاست جموں کشمیر کے خصوصی موقف کی برخواستگی کے خلاف ملک کی پہلی گول میز کانفرنس

,

   

سیاسی اور سماجی قائدین کا کانفرنس سے خطاب

جموں اور کشمیر کے خصوصی درجہ کے ساتھ کھلواڑ اور ارٹیکل370کی برخواستگی ہندوستان کے جمہوری نظام کے خلاف ایک چیالنج ہے‘

بندوق کے ذریعہ کشمیری عوام کا دل جیتنا ممکن نہیں ہے‘ پندرہ لاکھ سے زائد لوگ وادی میں اشیاء ضروری سے محروم ہیں‘ لاکھو ں کی تعداد میں فوج کی تعیناتی کے ذریعہ ریاست جموں او رکشمیر کو غیرمعلنہ ایمرجنسی کی صورتحال پید اکردی گئی ہے‘

مرکز کی مودی حکومت سنگھ پریوار کے خفیہ ایجنڈہ پر گامزن ہے‘ ملک کے جہدکاروں اور سیاسی جماعتوں کی خاموشی دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کی تباہی کا سبب بنے گی۔

تلنگانہ پرجالا پارٹی کے زیر اہتمام کشمیر سے ارٹیکل 370کی برخواستگی کے خلاف قومی سطح پر منعقد ہونے والے پہلی گول میز کانفرنس کے دوران مختلف سیاسی جماعتوں او رسماجی تنظیموں کے ذمہ داران نے ان خیالات کا اظہار کیا۔

حیدرآباد۔جموں اور کشمیر کے خصوصی درجہ کے ساتھ کھلواڑ اور ارٹیکل370کی برخواستگی ہندوستان کے جمہوری نظام کے خلاف ایک چیالنج ہے‘

بندوق کے ذریعہ کشمیری عوام کا دل جیتنا ممکن نہیں ہے‘ پندرہ لاکھ سے زائد لوگ وادی میں اشیاء ضروری سے محروم ہیں‘

لاکھو ں کی تعداد میں فوج کی تعیناتی کے ذریعہ ریاست جموں او رکشمیر کو غیرمعلنہ ایمرجنسی کی صورتحال پید اکردی گئی ہے‘ مرکز کی مودی حکومت سنگھ پریوار کے خفیہ ایجنڈہ پر گامزن ہے‘

ملک کے جہدکاروں اور سیاسی جماعتوں کی خاموشی دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کی تباہی کا سبب بنے گی۔

تلنگانہ پرجالا پارٹی کے زیر اہتمام کشمیر سے ارٹیکل 370کی برخواستگی کے خلاف قومی سطح پر منعقد ہونے والے پہلی گول میز کانفرنس کے دوران مختلف سیاسی جماعتوں او رسماجی تنظیموں کے ذمہ داران نے ان خیالات کا اظہار کیا۔

ٹی پی پی صدر جسٹس چندرا کمار نے گول میز کانفرنس کی صدرات کی جبکہ سی پی ائی کے تلنگانہ اسٹیٹ جنرل سکریٹری چاڈا وینکٹ ریڈی‘

قومی صدر تنظیم انصاف سید عزیزپاشاہ‘ تلنگانہ پرجاسمیتی جنرل سکریٹری پروفیسر پی ایل ویشویشوار راؤ‘ محترمہ فاطمہ شہناز‘

صدر مجلس انقلاب ملت مولانا سید طار ق قادری‘ چیف کنونیر ایس سی‘ ایس ٹی‘ بی سی‘ مسلم فرنٹ ثناء اللہ خان‘ جناب نعیم اللہ شریف‘ سماجی جہدکار چکوڈا پربھاکر‘

محترمہ شیراز امینہ خان‘ جناب مجاہد ہاشمی‘ ٹی آر ایس سینئر لیڈر جناب عبدالحق قمراو ردیگر نے گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ریاست جموں اور کشمیر کے حالات پر تشویش کا اظہار کیا۔

جسٹس چندرا کمار نے کہاکہ بندوق کی نوک پر امن دنیا میں کہیں بھی قائم نہیں کیاجاسکا ہے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ عالمی سطح پر اگر ہم جائزہ لیں تو ہمیں اندازہ ہوجائے گا کہ گولیوں کے سہارے جن لوگوں نے امن قائم کرنے کی کوشش کی ہے وہ پوری طرح ناکام ہوگئے ہیں۔

انہوں نے ریاست جموں اور کشمیر سے ارٹیکل370اور35اے کی برخواستگی کو حکومت ہند کا افسوسناک اقدام قراردیا او رکہاکہ ریاست کی عوام سے رائے حاصل کئے بغیر اٹھائے گئے قدم میں حکومت کبھی کامیاب نہیں ہوسکتی۔

انہوں نے کہاکہ میزورم‘ ناگالینڈ اور کئی ایسی ریاستوں کا حوالہ دیا جہاں پر ارٹیکل370آج بھی کارگرد ہے۔ انہوں نے کہاکہ مذکورہ ریاستوں میں ارٹیکل 370کے نفاذ کا مقصد وہاں کے وسائل‘ اراضی‘ پانی پر مقامی عوام کامکمل اختیار ہے۔

جسٹس چندرا کمار نے کہاکہ دستور اسمبلی کی اجازت کے بغیر ارٹیکل370میں ترمیم یا اس کو برخواست کرنے کا حکومت ہند کواختیار نہیں ہے مگر صدراتی احکامات کے ذریعہ نریندر مودی حکومت نے یہ کام انجام دیا ہے جو ایک غیرجمہوری اقدام مانا جائے گا۔

انہوں نے کہاکہ حکومت کے اس افسوسناک فیصلے پر وحشت ناک خاموشی اختیار کی گئی ہے‘ انہوں نے مزیدکہاکہ اس طرح کی خاموشی مستقبل میں کسی کوبھی نشانہ بنانے کی حوصلہ افزائی ہوگی۔

جسٹس چندرا کمار نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دنیا کی عظیم ترین جمہوریت پر خطرے کے بادل منڈلارہے ہیں اور ہم خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔

ہماری خاموشی فرقہ پرست طاقتوں کے حوصلوں میں بلندی کی وجہہ بن رہی ہے۔ جسٹس چندرا کمار نے کہاکہ حکومت کے اس اقدام کی مخالفت کرنے والوں کو ملک کاغدار قراردینے کی کوششیں کی جارہی ہے۔

ملک کی اقلیتوں کو نشانہ بنایاجارہا ہے اور ان کی وطن پرستی پر شبہ کیاجارہا ہے۔

جسٹس چندرا کمار نے کہاکہ کس طرح ہم علامہ اقبال کی اس نظم کو فرامو ش کرسکتے ہیں جس میں انہو ں نے لکھا کہ ”سارے جہاں سے اچھا ہندوستان ہمارا‘ ہم بلبلیں ہیں اس کی یہ گلستان ہمارا‘ مذہب نہیں سیکھاتا آپس میں بیر رکھنا‘

ہندی ہیں ہم وطن ہیں‘ ہندوستان ہمارا“۔انہوں نے کہاکہ نہ صرف ہندوستان بلکہ ساری دنیا کے لئے ریاست جموں او رکشمیر کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی ایک مثال ہے۔

سی پی ائی تلنگانہ اسٹیٹ جنرل سکریٹری چاڈا وینکٹ ریڈی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس چندرا کمار کی جانب سے پیش کی گئی مثالوں کی تائیدکی او رکہاکہ بی جے پی نے اپنی دوسری معیاد کے دوران پہلے بجٹ اجلاس میں ساٹھ سے زائد بلوں کو منظوری دی ہے۔

انہوں نے جہاں بی جے پی نے ارٹیکل370کو برخواست کرتے ہوئے ریاست جموں او رکشمیر کا خصوصی موقف ختم کردیا وہیں پر یواے پی اے اور حق معلومات ایکٹ میں بھی ترمیم کے ذریعہ ہندوستان کے جمہوری نظام کو کھوکھلا کردیاہے۔

انہوں نے کہاکہ بی جے پی حکومت آر ایس ایس کے نظریات کو نافذ کررہی ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت کی منشاء کارپوریٹ شعبہ کی ترقی ہے اور اس کے لئے عام ہندوستانی کی زندگیوں سے کھلواڑ کیاجارہا ہے۔

چاڈا وینکٹ ریڈی نے کہاکہ ملک میں غیرمعلنہ ایمرجنسی کی صورتحال ہے اورریاست جموں کشمیر کے ساتھ انصاف کے لئے اٹھائے جانے والی ہر آواز کی کمیونسٹ پارٹی آف انڈیاکی جانب سے مکمل تائید وحمایت کی جائے گی۔

پروفیسر پی ایل ویشوار راؤ نے اجلا س سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہماری تمام کوششیں رائیگاں جانے والی ہیں کیونکہ نریند رمودی حکومت نے ہندوستان کو ایک ہندو راشٹر میں تبدیل کردیاہے۔

انہوں نے کہاکہ ہندوستان میں جمہوریت کا قتل عام کیاجارہا ہے اور ساورکر اور گولوالکر کی نظریات کو ہندوستان کی عوام پر نافذ کرنے کی کاروائی کی جارہی ہیں۔

انہوں نے مبینہ طور پر کہاکہ مودی حکومت تحفظات کو ختم کرنے کی پوری تیاری کرچکی ہے‘ ائے دن ملک کے کونے کونے میں ہجومی تشدد کے واقعات ایک عام بات بن گئے ہیں‘ ریاست جموں او رکشمیر میں پندرہ لاکھ لوگ ضروریات زندگی کے سامان سے محروم ہیں۔

انہوں نے کہاکہ حکومت ان کی مدد کرنے کے بجائے اپنے اقدام کو درست او رحق بجانب قراردینے کی کوشش کررہی ہے۔

سید اسماعیل ذبیح اللہ
zabiiindian@gmail.com