ہریش راؤ نے حکومت کی “بے حسی” کی مذمت کی، ریونت اور کشن ریڈی پر زور دیا کہ وہ اردن میں پھنسے ہوئے 12 کارکنوں کو بچائیں۔
حیدرآباد: بھارت راشٹرا سمیتی (بی آرایس) کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر ٹی ہریش راؤ نے حکومت پر سخت تنقید کی ہے کہ “تلنگانہ کے 12 تارکین وطن کارکنوں کی حالت زار کو نظر انداز کیا جا رہا ہے جو اردن میں پھنسے ہوئے ہیں۔”
ایک بیان میں، انہوں نے کہا کہ بار بار کی اپیلوں کے باوجود، مرکزی اور ریاستی حکومتیں خلیجی متاثرین کو یقین دلانے میں ناکام رہی ہیں اور “بے حسی سے کام لے رہی ہیں۔”
ہریش راؤ نے کہا کہ نرمل، کاماریڈی، نظام آباد، جگتیال، اور سدی پیٹ اضلاع کے تارکین وطن مزدور “غیر ملکی سرزمین میں سخت پریشانی میں زندگی گزار رہے ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا، “ہاتھ میں پیسے کے بغیر اور اپنی کمپنی کی اجازت کے بغیر، وہ گھر واپس نہیں جا پا رہے ہیں اور انہیں متعدد مشکلات کا سامنا ہے۔”
ہریش نے کانگریس پر تنقید کی۔
انہوں نے کانگریس پارٹی پر الزام لگایا کہ وہ خلیجی کارکنوں اور غیر مقیم ہندوستانیوں کی بہبود سے متعلق اپنے ابیہ ہستم کے منشور میں کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے۔ ہریش راؤ نے ریمارکس دیے کہ ’’اب تک ایک بھی یقین دہانی پر عمل نہیں ہوا‘‘۔
فوری مداخلت پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ اے ریونت ریڈی، مرکزی وزیر جی کشن ریڈی، اور مرکزی وزیر بندی سنجے سے اپیل کی کہ وہ پھنسے ہوئے کارکنوں کو فوری طور پر تلنگانہ واپس لانے کے لیے فعال اقدامات کریں۔