جنیوا۔ورلڈ ہلتھ آرگنائزیشن ڈائرکٹر جنرل تڈروس اندھانوم گھبریسیس نے اتوار کے روز دنیا بھر کے ممالک پر زوردیاکہ مستقبل کے جان لیوا بیماری اور وباء امراض پر بہتر تیاری کے لئے اپنے صحت عامہ کو بہتر بنائیں۔
اب تک کے پہلے وبائی امراض سے مقابلہ کی تیاری کے عالمی دن سے اتوار کے روز خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ”تاریخ ہمیں بتاتی ہے کہ یہ آخری وباء نہیں ہے اور نہ ہی مہلک بیماری ہے جو ہماری زندگی کی حقیقت ہے“۔
مذکورہ ڈبلیو ایچ او صدر نے کہاکہ ’مگر صحت عامہ میں سرمایہ کاری کیساتھ جو تمام حکومتوں‘ تمام سوسائٹی ایک صحت کی طرف پیش رفت ہم اپنے بچوں اوران کے بچوں کو محفوظ ماحول فراہم کرسکتے ہیں‘ جو زیادہ لچکدار اور زیادہ پائیدار رہے گا“۔
مذکورہ کویڈ19وباء نے بچاؤ‘ پہچان اور پھوٹ پڑنے والے وبائی امراض پر ردعمل کی ضرورت پر توجہہ مرکوز کرائی ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اب تک کے پہلے وبائی امراض سے مقابلہ کی تیاری کے عالمی دن کا اعلان کیاتھا تاکہ موجودہ ماحول سے مستقبل میں بچاؤ اور اس کے خلاف شراکت داری کی وکالت کی جاسکے۔
یو این کے سکریٹری جنرل انٹونیو گویٹرس نے کہاکہ ”کویڈ 19کے ساتھ جس نے اب تک 1.7لوگوں کی جان لے لی ہے‘ معیشت کو تباہ کردیا‘ معاشرے کو مشتعل کیا اور خطرناک طریقے سے دنیاکی کمزوریوں کو بے نقاب کیا‘ اس طرح سے پہلے کبھی صحت کی ایمرجنسی کی قدر گھر تک نہیں پہنچی تھی“۔
مذکورہ یوم لوئس پیسٹیور کی یاد میں منایاجارہا ہے جو فرانس کے بائیولوجسٹ تھے جس نے ٹیکوں کی تیاری میں غیر معمولی کام کیاہے۔