منگل کے روز بی جے پی لیڈران قومی درالحکومت میں ایک میٹنگ کی جس میں این ڈی اے اراکین پارلیمنٹ کے 10گروپس ہوں گے جس کی تشکیل 2024کے لوک سبھا انتخابات پر غور وخوص کے لئے عمل میں ائی ہے۔
نئی دہلی۔قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ 31جولائی اور 10اگست کے روز وزیراعظم نریند ر مودی میٹنگیں کریں گے تاکہ 2024کے لوک سبھا الیکشن کی اتحادی تیاریوں میں شدت پیدا کی جاسکے۔
اس سے قبل منگل کے روز بی جے پی لیڈران قومی درالحکومت میں ایک میٹنگ کی جس میں این ڈی اے اراکین پارلیمنٹ کے 10گروپس ہوں گے جس کی تشکیل 2024کے لوک سبھا انتخابات پر غور وخوص کے لئے عمل میں ائی ہے۔
یہ گروپ این ڈی اے کے حلقوں کی انتخابی کوششوں میں مزید ہم آہنگی لانے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر بنائے گئے ہیں۔ذرائع نے اے این ائی کو بتایا کہ وزیراعظم نریندر مودی کلسٹرون کی میٹنگ این ڈی اے گروپس کے ویسٹ اترپردیش‘ بندیل کھنڈاور برج علاقے کے اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ پیش کی شام 6بجے مہارشٹرا سدن میں ملاقات کریں گے۔
بی جے پی صدر جے پی نڈا‘ ڈیفنس منسٹر راجناتھ سنگھ اور ہوم منسٹر امیت شاہ بھی اس میٹنگ میں موجود ہوں گے۔
کلسٹر دوم کی این ڈی اے کے مغربی بنگال‘ جھارکھنڈ اور اڈیشہ سے تعلق رکھنے والے اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ میٹنگ پیر 7بجے شام پارلیمنٹ اینکسی عمارت میں منعقد ہوگی۔ امیت شاہ او رراجناتھ سنگھ اس اجلاس میں موجود ہوں گے۔
ذرائع نے اے این ائی سے کہاکہ ”اراکین پارلیمنٹ کے 10گروپس تشکیل دئے گئے ہیں۔
ہر گروپ کے ساتھ وزیراعظم مودی میٹنگ کریں گے“۔ ذرائع کامزیدکہنا ہے کہ پہلے دن کی میٹنگیں اترپردیش‘ مغربی بنگال‘ جھارکھنڈ اوراڈیشہ سے اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ ہوں گے۔
اس کے علاوہ بی جے پی این ڈی اے کی پچیس سالوں پر مشتمل تقریب بھی منائے گی جو برسراقتدار اتحاد کے ساتھ ہوگا تاکہ 2024کی انتخابی جنگ کے لئے ایک رحجان قائم کیاجاسکے۔
ذرائع نے کہاکہ مرکزی وزراء نتن گڈگری‘ امیت شاہ اور راجناتھ سنگھ کے ساتھ بی جے پی صدر جے پی نڈا پر این ڈی اے قائدین کے درمیان اشتراک کی ذمہ داری تفویض کی گئی ہے۔ چار لیڈرا ن بشمول بھوپیندر یادو‘ سربانند سونو وال‘ ترون چھاگا اورریتو راج کو این ڈی اے پروگراموں کی ذمہ داری تفویض کی گئی ہے۔
چار مزید لیڈران بشمول پراہلاد پٹیل‘ ارجن رام میگھاول اور وی مرلی دھرن بھی ان کے ساتھ شامل ہوں گے۔ ان کے ساتھ منسٹران او راراکین پارلیمنٹ کی ایک اور ٹیم بھی ہوگی جو ان کے کاموں میں ہاتھ بٹائے گی۔
پارلیمنٹ کے علاوہ پروگراموں کاانعقاد قومی درالحکوومت کے مختلف ریاستی بھونوں جیسے مہارشٹرا اور اترپردیش میں بھی عمل میں آئے گا۔ یہ پہلا موقع ہے کہ اتحادی قائدین علاقہ وار بات چیت کریں گے۔
ذرائع نے بتایاکہ بی جے پی اپنے اتحادیوں کے ساتھ پچاس فیصد ووٹ شیئر حاصل کرنے کے منصوبے پر کام کررہی ہے۔
بی جے پی نے 160نسبتاً کمزورحلقوں کی نشاندہی کی ہے اور پارٹی ان حلقوں میں اپنے امکانات کو تبدیل کرنے کے لئے اضافی منصوبوں پرکام کررہی ہے۔اپوزیشن کے متحدہ محاذ کے ساتھ‘ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)کی قیادت میں این ڈی اے نے 18جولائی کو ایک میگا میٹنگ کی۔