نئی دہلی۔ مذکورہ لوک سبھا بلیٹن میں ”مذکورہ زراعی قوانین دستبرداری بل2021“کو فہرست میں شامل کیاگیا ہے تاکہ تین متنازعہ زراعی قوانین سے دستبرداری عمل میں لائی جاسکے جس کااعلان وزیراعظم نریندر مودی نے 19نومبر کے روز کیاہے۔
مذکورہ زراعی قوانین سے دستبرداری بل2021کو نومبر 29کے روز سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے سرمائی سیشن کے پہلے دن متعارف کروایاجائے گا۔ مذکورہ لوک سبھا بلیٹن میں کہاگیاہے کہ ”مذکورہ ایف پی ٹی سی (پی اینڈ ایف) ایکٹ 2021‘ ایف (ای اینڈ پی) اے پی اے‘‘ فارم سروسیس ایکٹ2020‘ اورای سی (ترمیم) ایکٹ2020‘کی برخواستگی کابل متعارف کروایاجائے گا“۔
پچھلے سال پارلیمنٹ میں منظور شدہ تین زراعی قوانین کی برخواستگی کا اعلان کرنے کے دوران مودی نے یہ بھی کہاتھا کہ مجوزہ سرمائی سیشن میں ان قوانین سے دستبرداری کی مشق شروع کردی جائے گی۔
تقریبا ایک سال طویل کسانوں کا احتجاج جاری رہا اور مطالبہ تھا کہ تین زراعی قوانین سے دستبرداری اختیار کی جائے اور اقل ترین امدادی قیمت(ایم ایس پی) کو قانون بنایاجائے کے ساتھ دیگر مطالبات بھی اس میں شامل تھے۔
بلیٹن میں دیگر بلوں‘ بشمول کرپٹو کرینسی کے قواعدبھی ایک بل ہے۔ مگر ایم ایس پی سے متعلق کسی بھی بل کو اس فہرست میں شامل نہیں کیاگیاہے۔
احتجاج کررہے کسانون جوسمیوکت کسان مورچہ (ایس کے ایم) کی نگرانی میں احتجاج کررہے ہیں نے پہلے ہی کہہ دیا ہے کہ ایم ایس پی پر قانون بنانے تک وہ اپنے احتجاج کو جاری رکھیں گے۔
وزیر اعظم کو اتوار کے روز تحریر کردہ ایک کھلے مکتوب میں کسانوں نے کئی دیگرمطالبات بھی شامل کئے ہیں۔
مذکورہ زراعی قوانین سے دستبرداری کا بل بہت ممکن ہے کہ کابینہ کی منظوری کے لئے 30نومبر کو ایوان میں رکھا جائے گا۔