نئی دہلی۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی نے اتوار کے روز کہاکہ ساوتھ دہلی میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کے دوران قریب کے علاقوں میں ہونے والے تشدد میں مقامی لوگوں تھے اور طلبہ اس میں شامل نہیں تھے۔
@TajinderBagga Rioters should be punished. Jamia Milia had issued a notice on Saturday regarding closure of the University due to Winter Vacation. What the students were doing there? This is part of a bigger conspiracy. pic.twitter.com/bHQzNAbodp
— Naga Baba (@BijayaKumarDas2) December 15, 2019
یونیورسٹی نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ جمعہ کے روز طلبہ او رپولیس میں تصادم کے بعد ہی سرمائی چھٹیوں کا اعلان کردیاگیا ہے اور تمام سمسٹر کے امتحانات ملتوی کردئے گئے ہیں۔
‘Police had beaten up many innocent students who were sitting & studying in the library’, says Najma Akhtar, VC, Jamia Milia Islamia University over the faceoff between @DelhiPolice & Jamia students. pic.twitter.com/NjamtG8QFC
— TIMES NOW (@TimesNow) December 16, 2019
وائس چانسلر نجمہ اختر نے بڑی تعدادمیں طلبہ کو ہاسٹلوں میں مقیم تھے وہ جاچکے ہیں اور انہوں نے طلبہ سے امن قائم رکھنے کی بھی اپیل کی ہے“