مسجد میں قومی ترانہ پڑھنے پر اعتراض کرنے والے عالم دین کے خلاف مقدمہ درج۔ یوپی

,

   

مفتی شہر کی حمایت میں کئی مقامی مسلم قائدین آگے ائے ہیں
اگرہ۔ شہر کی 17ویں صدی کی جامعہ مسجد کے ایک معروف عالم دین پر مسجد میں قومی ترانہ پڑھنے کو مبینہ طور پر کہنے کے لئے مقدمہ درج کرلیاگیاہے۔ دودن قبل بی جے پی کے ایک مقامی لیڈر اشفاق سیفی کی قیادت میں ایک وفد مسجد میں داخل ہوا‘ ترنگا لہرایا اور یوم آزادی کے موقع پر قومی ترانہ بھی پڑھا تھا۔

مفتی شہر 75سالہ مجید الخدابخش کبایب رومی کے خلاف مسجد انتظامیہ کے ممبر اور قامی لیڈر حاجی اسلم قریشی کی شکایت پر مقامی پولیس نے ایک ایف ائی آر درج کیاہے۔شکایت کے علاوہ پولیس نے ایک اڈیو کلپ پر بھی نوٹ لیاہے جس میں مذکورہ عالم دین کو مسجد میں قومی ترانہ لہرانے پر مبینہ طور پر تنقید کرتے ہوئے سناگیاہے۔

انہیں اس کام کو توہین سے منسو ب کرتے ہوئے بھی سناجاسکتا ہے۔ رومی کے بیٹے حامدالخدا بخش کا نام بھی ایف ائی آر میں درج کیاگیاہے۔ مانتولا پولیس اسٹیشن کے اسٹیشن ہاوز افیسر (ایس ایچ او)ونود کمار نے کہاکہ ”مذکورہ ایف ائی آر ائی پی سی کی دفعہ 153بی‘505اور508کے علاوہ قومی اعزاز کی توہین ایکٹ1971کی روک تھا کی دفعہ 3کے تحت درج کیاگیاہے۔

پروگرام کے میزبان اورشکایت کردہ قریشی نے کہاکہ ”یوم آزادی کی مخالفت میں ایک اڈیو جاری کرتے ہوئے‘ مفتی رومی نے عوامی امن او ربھائی چارہ کو متاثر کرنے کاکام کیاہے“۔ بی جے پی لیڈر اشفاق سیفی نے کہاکہ ”مفتی اوران کے بیٹے کو احساس ہونا چاہئے کہ انہوں نے قومی اعزاز کی توہین کی ہے۔ اس کے لئے انہیں معافی مانگنا چاہئے۔

ہم نے قومی ترانہ پڑھا‘ قومی پرچم کشائی انجام دی اور مسجد میں ’بھارت ماتا کی جئے‘ کے نعرے لگائے۔ اس تقریب پر غیرضروری تنازعہ مفتی شہر او ران کے فرزند نے کیاہے“۔مفتی شہر کی حمایت میں کئی مقامی مسلم قائدین آگے ائے ہیں۔

ان کا دعوی ہے کہ قومی پرچم ہمیشہ مسجد کے باب داخلہ پر لہرایاجاتا ہے مگر کبھی بھی مسجد کے اندر نہیں لہرایاگیاہے۔ نائب صدر جمعیت القریش حاجی جمال الدین قریشی نے کہاکہ ”مذکورہ یوم آزای پروگرام جہاں پر لوگ نماز ادا کرتے ہیں مسجد کے حصہ میں منایاگیاتھا۔ ماضی میں کبھی ایسا نہیں ہوا ہے۔مذکورہ مسجد کو اس طرح کے تنازعات میں نہیں گھسیٹا جانا چاہئے“۔

بھارتیہ مسلم وکاس پریشد کے صدر سمیع اغا نے کہاکہ ”ع ام طور پر مذہبی مقامات کے باب الدخلہ پر پرچم کشائی انجام دی جاتی ہے۔ سیاسی مفادات کے حصول کے لئے انتخابات کے پیش نظر اس تنازعہ کو تشکیل دیاگیاہے۔ ہمارے لئے مفتی شہر والد کا مقام رکھتے ہیں‘ ان کے خلاف ایف ائی آر کے اندراج سے ساری کمیونٹی توہین محسوسکررہی ہے“۔