ڈبلیو پی ائی میں اضافہ14.55فیصد اور سی پی ائی میں اضافہ 7.79فیصد
اودئے پور۔کانگریس نے کہاکہ ہندوستان کی معیشت انتہائی تشویش ناک صورتحال کا شکار ہے کیونکہ غیرملکی زرمبادلہ میں 36بلین امریکی ڈالرکی کمی ہوئی ہے‘ اقتصادی پالیسیوں کو دوبارہ ترتیب دینے کا مطالبہ کیاہے۔
اس بات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ جاری ”چنتن شیوار“ میں معیشت کی حالت کو زیر بحث لاتے ہوئے نمایاں کیاگیاہے۔ معیشت پر کمیٹی کے کنونیر پی چدمبرم نے ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ ”ہمارے گروپ میں 60ممبرس ہیں‘ ایک روز قبل 37ممبرس نے چار گھنٹوں تک اپنے خیالات کا اظہار کیاہے۔
آج او رکل بھی یہ بحث جاری رہے گی“۔پارٹی یہ کہہ رہی ہے کہ ہندوستان کی معیشت شدید تشویش ناک صورتحال کا شکار ہے۔ پچھلے اٹھ سالوں میں ترقی کی شرح بہت ہی کم ہے۔ وباء سے قبل بحالی تھم گئی اور مختلف ہوگئی ہے۔پچھلے پانچ ماہ میں ترقی کا تخمینہ برائے2022-23بہت ہی کم ہے“۔
ڈبلیو پی ائی مہنگائی
انہوں نے کہاکہ مہنگائی ناقابل سطح تک بڑھ گئی ہے‘ اور مزید آگے جانے کا خطرہ ہے۔چدمبرم نے کہاکہ ”مذکورہ حکومت درحقیقت اپنی غلط پالیسیوں کے ذریعہ مہنگائی پر پٹرول ڈال رہی ہے‘ بالخصوصی پٹرول او رڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کے ذریعہ یہ کام کیاجارہا ہے‘ اور جی ایس ٹی میں بے تحاشہ اضافہ بھی اس کی وجہہ ہے“
چدمبرم نے ڈالرکے مقابلے روپئے کی گھٹتی قدر پر بھی سوال اٹھائے او رکہاکہ اب تک کا سب سے زیادہ ڈالر کے مقابلے روپئے کی قدر درج ہوئی ہے
کانگریس نے کشمیری پنڈت کی ہلاکت پر بھی برہمی کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہاکہ کسی بھی ہلاکت کووہ حق بجانب نہیں ٹہراتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں جاری مذہبی بحران کے پیش نظر ہی نرسمہا راؤ حکومت نے مقامات عبادت ایکٹ کو منظوری دی تھی
ایسے وقت میں ان کا یہ تبصرہ سامنے آیاہے جوایک روزقبل ہی کاشی وشوانات مندر گیان واپی مسجد عمارت وارناسی کی جانچ پر رول لگانے کو سپریم کورٹ سے مسترد کیاگیاہے