منی پورتشدد۔ ہجومیوں نے پولیس اؤٹ پوسٹ سے ہتھیار لوٹ لئے‘ جھڑپ میں ایک جوان کی موت

,

   

پچھلے 24گھنٹوں کے دوران مختلف مقامات پر فائرنگ اور بے قابو ہجوم کے جمع ہونے کے چیدہ چیدہ واقعات کے ساتھ ریاست میں اب بھی صورتحال غیرمستحکم اورکشیدہ ہے۔


امپال۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جمعرات کے روز ہجومیوں نے منی پور کے ضلع بشن پور میں د وسکیورٹی آؤٹ پوسٹوں پر حملہ کرکے بڑی تعدادمیں ہتھیار اوگولہ بارود لوٹ لیاہے۔

ضلع بشن پور کے کوتروک میں ایک سکیورٹی جن اس وقت مارا گیا جب مصلح حملہ آوروں کے ساتھ سکیورٹی فورسیس کا انکاونٹر چل رہا تھا۔ جمعرات کی رات دیر گئے منی پور پولیس کے ایک بیان میں کہاگیا ہے کہ ہجوم نے مصلح پولیس کی دوسری بٹالین کی کیرنفبی پولیس چوکی اور تھنگاوائی پولیس چوکی پر دھاوا بول دیااور اسلحہ اورگولہ بارود کا ایک بڑا ذخیرہ لے گئے۔

مذکورہ ہجوم جو مردوں او رعورتوں پرمشتمل تھا نے اسی ضلع کے سنگھ جمائی پولیس اسٹیشن اورہینگ گینگ پولیس اسٹیشن سے اصلحہ اور گولہ بارود چھیننے کی کوشش کی مگر سکیورٹی دستوں نے انہیں پیچھے ہٹنے پر مجبور کردیا۔

مذکورہ بیان میں کہاگیا ہے کہ مصلح حملہ آوروں اورسکیورٹی فورسیس کے درمیان میں کوتروک‘ ہارا ؤ تھیل او رسینجام چیرین علاقوں میں فائیرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں ایک سکیورٹی جوان گولیو ں سے زخمی ہوگیا۔

سکیورٹی دستوں نے جوابی فائرینگ کی جس کی وجہہ سے حملہ آور پیچھے ہٹ گئے۔ایک بے ہنگام ہجوم جو500-600افراد پر مشتمل تھا چوراچند پور اور بشنوپور اضلاعوں کی سرحدوں سے لگے فوگاکچاؤ میں جمع ہوئے‘ سکیورٹی فورسیس نے مذکورہ ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس شل برسائے جس میں 25کے قریب افراد کو معمولی چوٹیں لگی ہیں۔

پچھلے 24گھنٹوں کے دوران مختلف مقامات پر فائرنگ اور بے قابو ہجوم کے جمع ہونے کے چیدہ چیدہ واقعات کے ساتھ ریاست میں اب بھی صورتحال غیرمستحکم اورکشیدہ ہے۔

سکیورٹی فورسیس نے ریاست کے کمزور اورسرحدی علاقوں میں تلاشی کاروائیاں انجام دیں اور حملہ آوروں کے ساتھ غیرقانونی بنکروں کو تباہ کردیا