مہر مطلقہ قبل خلوت

   

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ زید کا عقد ہندہ کے ساتھ ہوا۔ پہلی ہی شب زید دیگر عزیز و اقارب اور براتیوں نے دیکھا کہ ہندہ مجنونانہ حرکات کررہی ہے وہ زید پر حملہ آور بھی ہورہی تھی۔ ہندہ کے والدین نے بھی ہندہ کی افہام و تفہیم کی لیکن وہ ان حرکات سے باز نہ آئی۔ اس وجہ سے خلوت صحیحہ نہیں ہوسکی ، زید نے اپنی جان کی حفاظت کی خاطر ہندہ کو طلاق بائن دیدی ۔ان حالات میں کیا ہندہ زید سے مہر پانے کی مستحق ہے ؟ بینوا تؤجروا
جواب : صورت مسئول عنہا میں بشرط صحت سوال ہندہ کی مجنونانہ حرکات کی وجہ خلوت صحیحہ سے قبل زید نے طلاق دیدی ہے تو ہندہ مہر مقررہ کا نصف مہر پانے کی مستحق ہے۔ ہدایہ کے کتاب النکاح باب المہر میں ہے وان طلقھا قبل الدخول والخلوۃ فلھا نصف المسمی۔ فقط واللہ أعلم
حضور رحمۃ للعالمین ﷺکو بچے بہت عزیز تھے۔ آپﷺ کی تعلیم رحمت میں بچوں کے لئے خصوصی باب ہے۔ حدیث شریف میں ہے کہ ’’جو ہمارے چھوٹے پر شفقت نہ کرے اور ہمارے بڑے کا ادب نہ کرے، وہ ہم میں سے نہیں‘‘۔ لڑکیوں کو بلا اور مصیبت سمجھنے والوں کو اس ارشاد مبارکہ کے ذریعہ یقین دلایا کہ لڑکیوں کا وجود باعث رحمت و شفاعت و مغفرت ہے۔ فرمایا ’’جو دو لڑکیوں کی پرورش کرے، یہاں تک کہ وہ بڑی ہوجائیں تو قیامت میں میرا اور اس کا قرب دو انگلیوں کو اُٹھاکر فرمایا یوں ہوگا‘‘۔
٭٭٭