سیاست ملت فنڈ سے جامع مسجد دارالشفاء میں 7 نامعلوم مسلم میتوں کی نماز جنازہ
نیوز ایڈیٹر سیاست عامر علی خاں اور اسٹاف کی شرکت ، 5500 میتوں کی تجہیز و تکفین ، عطیہ دہندگان کو اجر عظیم
حیدرآباد ۔ 20 ۔ اپریل : ( سیاست نیوز ) : نماز جنازہ اور تدفین میں شرکت کی بڑی فضیلت بیان کی گئی ہے ۔ خاص طور پر میت کو جو لوگ غسل دیتے ہیں یا غسل میں شامل رہتے ہیں اللہ تعالیٰ ان پر خصوصی رحم و کرم فرماتے ہیں ۔ ان پر رحمتوں کی بارش ہوتی ہے ۔ ان کے چالیس گناہ کبیرہ معاف کردئیے جاتے ہیں اور چالیس مرتبہ ان کی بخشش ہوتی ہے ۔ اگر نماز جنازہ تدفین اور غسل میں شرکت کرنے کی اتنی فضیلت ہے تو پھر اندازہ کیجیے کہ نامعلوم مسلم میتوں کی بااحترام و باوقار انداز میں تجہیز و تکفین کرنے والوں کے اجر کا کیا حال ہوگا ۔ اللہ تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر احسان ہے کہ اس نے روزنامہ سیاست اور ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں کو نامعلوم مسلم میتوں کی تجہیز و تکفین کے انتظامات کروانے کا اعزاز بخشا ہے اور 2003 سے سیاست ملت فنڈ کے ذریعہ یہ کارخیر انجام دیا جارہا ہے ۔ آج جمعرات کو بعد نماز ظہر جامع مسجد دارالشفاء میں 7 معلوم مسلم میتوں کی نماز جنازہ ادا کی گئی ۔ قاری محمد عبدالباری نے نماز جنازہ پڑھائی ۔ جہاں تک نامعلوم مسلم میتوں کا سوال ہے اکثر لوگ ان کے لیے ’ لاوارث ‘ مسلم میتوں جیسے الفاظ استعمال کرتے ہیں جب کہ اللہ تعالیٰ خود فرماتے ہیں کہ جب کسی بندہ کا انتقال ہوتا ہے اس کا کوئی نہیں ہوتا تب میں اس کے ساتھ رہتا ہوں ۔ اس طرح جس کا اللہ ہوجائے وہ لاوارث کیسے ہوسکتی ہے ۔ جیسا کہ ہم نے سطور بالا میں غسل دینے کی فضیلت بیان کی ہے ۔ اس بارے میں ہمارے نبی کریم ﷺ کی ایک حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ جب غسال کسی میت کو غسل دیتا ہے اور اس میں عیب دیکھتا ہے لیکن ان عیبوں کو لوگوں میں عام نہیں کرتا ان پر پردہ ڈالتا ہے تب اللہ تعالیٰ اپنے اس بندہ کے 40 گناہِ کبیرہ معاف کردیتے ہیں اور 40 مرتبہ اس کی بخشش کردی جاتی ہے ۔ بہر حال آج جامع مسجد دارالشفاء میں 7 معلوم مسلم میتوں کی نماز جنازہ میں نیوز ایڈیٹر سیاست جناب عامر علی خاں ، جنرل منیجر سیاست جناب میر شجاعت علی ، جناب محمد اسمعیل احمد ، جناب سعید بن ناصر ، جناب سید زاہد حسین ، جناب سید احمد الدین قادری ، جناب عبدالبصیر ، محمد مظہر اور جناب نوید احمد خاں ، محمد عثمان الہاجری اور دوسروں نے بطور خاص شرکت کی ۔ اس طرح سیاست ملت فنڈ کی جانب سے گذشتہ 18 سال کے دوران زائد از 5500 نامعلوم مسلم میتوں کی تجہیز و تکفین عمل میں آچکی ہے ۔ یہ نعشیں بیت المعمرین ، گرجا گھروں اور عثمانیہ جنرل ہاسپٹل ، گاندھی جنرل ہاسپٹل کے مردہ خانوں سے حاصل کی جاتی ہیں ۔ واضح رہے کہ آج جن 7 نامعلوم مسلم مرد میتوں کی نماز جنازہ پڑھائی گئی ۔ ان کی سکندرآباد کے قبرستان میں تدفین عمل میں آئی ۔ واضح رہے کہ نماز جنازہ اور تدفین میں شرکت کے احادیث مبارکہ میں بے شمار فضائل آئے ہیں ۔ حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا ’ جس شخص نے نماز جنازہ میں شریک ہو کر نماز جنازہ پڑھی اسے ایک قیراط ثواب ملتا ہے اور جو میت کی تدفین تک وہاں موجود رہا اسے 2 قیراط ثواب ملتا ہے ‘ ۔ تب پوچھا گیا ( یا رسول اللہ ﷺ ) 2 قیراط کتنے ہوتے ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ’ 2 بڑے بڑے پہاڑوں کے برابر ‘ ۔۔