نئی دہلی۔ دہلی کی ایک عدالت نے نربھیا اجتماعی عصت ریزی معاملے کی سنوائی کے دوران چہارشنبہ کے روز متاثرہ کی والد کوبتایا کہ”ہم جانتے ہیں کسی کی موت ہوئی ہے مگر وہ(سزا یافتہ) کے پاس بھی کچھ قانونی اختیارات ہیں“۔
ایڈیشنل سیشن جج ستیش کمار اروڑا نے 7جنوری تک معاملے کو ملتوی کردیا‘ اور تہاڑ جیل انتظامیہ کو ہدایت دی کہ وہ سزا یافتہ ملزمین کو ایک تازہ نوٹس جاری کریں تاکہ وہ اپنے قانونی اختیارات کا وقت رہتے استعمال کرسکیں۔
سنوائی کی تاریخ میں تاخیر پر متاثرہ کی ماں آشادیوی رونے لگیں۔
ان سے مخاطب ہوکر مذکورہ جج نے کہاکہ ”مجھے آپ سے پوری ہمدردی ہے۔
میں جانتاہوں کسی کی موت ہوئی ہے مگر کسی کو اپنے اختیارات کا استعمال کرنے کا حق بھی حاصل ہے“۔
وکیل استغاثہ نے سنوائی کے دوران ایک درخواست دائر کرتے ہوئے مجرمین کے خلاف سزائے موت کا وارانٹ جاری کرنے کی مانگ کی تھی۔
قبل ازیں مجرم اکشے کمار سنگھ کی جانب سے دائرکردہ درخواست کوسپریم کورٹ نے مسترد کردیاتھا۔
عدالت عظمی کی ایک ڈویثرن بنچ جس میں اے ایس بابنا اورآر بھونومتی تھے میرٹ کی بنیاد پر درخواست کو مسترد کردیاتھا