چھ لوگ‘ سمیت دو ہوم گارڈس اورایک کلرک پچھلے سال 31جولائی کے روز نوح میں پھوٹ پڑنے والے تصادم کے واقعات میں ہلاک ہوئے۔ گروگرم سمیت متصل علاقے میں تشدد کے واقعات پھیل گئے تھے۔
نوح۔چھ ماہ قبل ایک سائبر پولیس اسٹیشن پر حملے اور دو ہوم گاڈرس او رایک بجرنگ دل کارکن کے قتل کے ضمن میں تین مقدمات میں پولیس نے ملزمین کے خلاف سخت یو اے پی اے کے الزامات عائد کئے ہیں۔
وہیں مذکورہ الزامات ان مقدمات سے متعلق ابتدائی ایف ائی آروں میں شامل نہیں کئے گئے تھے‘عدالتی دستاویزات دیکھاتے ہیں کہ ملزمین کی جانب سے دائرکردہ ضمانت کی درخواست کی مخالفت میں پیش کئے گئے چالانات میں ان کو شامل کیاگیاہے۔
چھ لوگ‘ سمیت دو ہوم گارڈس اورایک کلرک پچھلے سال 31جولائی کے روز نوح میں پھوٹ پڑنے والے تصادم کے واقعات میں ہلاک ہوئے۔
گروگرم سمیت متصل علاقے میں تشدد کے واقعات پھیل گئے تھے۔یواے پی اے پر مشتمل تین ایف آراس وقت منظرعام پر جب تین دن قبل بعض ملزمین کی نمائندگی کرنے والے وکیل طاہر حسین روپاریا نے ان کی درخواست ضمانت کی عرضی عدالت میں پیش کی تھی۔
روپاریا نے کہاکہ ضمانت کی درخواست دائر کرنے کے بعد عدالت سے یہ جانکاری ملی کہ ملزمین میں سے دو کے نام تین ایف ائی آروں میں یو اے پی اے کے تحت شامل ہیں جس کی وجہہ سے ضمانت نہیں دی جاسکتی ہے۔
ابتداء میں نوح تشددواقعہ پر یکم اگست کو ایک سب انسپکٹر کی شکایت پر درج ہوئی تھی جس کا کہنا تھا کہ ہجوم کی جانب سے پتھر پھینکنے او رحملہ کی وجہہ سے ہوم گارڈس نیراج اور گرسیو کی موت ہوئی تھی۔
مذکورہ ملزمین پر اس وقت تشدد‘ غیرقانونی جمع ہونا‘ مارپیٹ اور پبلک سرونٹ کو مجرموں کی جانب سے روکنا‘ قتل او رمجرمانہ سازش کے علاوہ دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیاگیاتھا۔
ایک اورایف ائی آر نوح صدر پولیس اسٹیشن میں یکم اگست کو پانی پت کے ایک ساکن کی شکایت پر درج ہوئی تھی‘ جس میں 10لوگوں کو ایک 22 سالہ ابھیشک کو نشانہ بنانے اوراس کو گولی مارکر قتل کرنے کے معاملے پر درج ہوئی تھی۔