نوکریاں دو‘ نوجوان‘ مودی جاب دو‘ ٹوئٹر پر ہوا ٹرینڈ

,

   

بعض لوگوں نے تو نریندر مودی کے قدیم ٹوئٹس کو منظرعام پر لایا جب اس وقت کی کانگریس حکومت نے خلاف بے روزگاری پر انہوں نے احتجاج کیاتھا


ملک بھر سے اسٹوڈنٹس نے ہیش ٹیگ مودی جاب دو‘ مودی روزگاردو کی ٹرینڈنگ کے ذریعہ بڑھتی بے روزگاری کے خلاف وزیراعظم نریندر مودی کو ٹوئٹر پر شدید تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔

ہیش ٹیگ مودی جاب دو‘ مودی روزگاردو‘ اسٹوڈنٹس کے مطالبات اور بے روزگاری ٹوئٹر پر 4.63ملین ٹوئٹس کے ساتھ اس وقت ٹرینڈ کررہے تھے جب یہ نیوز لکھی جارہی تھی۔

ساگن پرتاب نامی ایک شخص نے ٹوئٹ کیاکہ”اسٹوڈنٹس محض شفاف اور وقت کی ضرورت کے مطابق ملازمت کے تقرر کی مشق کا استفسار کررہے ہیں۔

یہاں پر کوئی سیاست نہیں ہے‘ کوئی پارٹی نہیں اور نہ ہی ایجنڈہ ہے اور نہ ہی پروپگنڈہ ہے۔ یہ نوجوانوں کا احتجاج ہے۔

ہیش ٹیگ مودی جاب دو‘ مودی روزگاردو“

کیونکہ یہ اسٹوڈنٹس کے مطالبات ہیں ایک او رصارف اندرا سرکاری نے لکھا کہ ”ہم چاہتے ہیں 1)وقت پر امتحان2) ملازمتوں میں اضافہ3) شفاف امتحانات4)انتظار کی فہرست5)سال کو سال اعلامیہ 6)ایک سال کے اندر شمولیت۔

بعض لوگوں نے تو نریندر مودی کے قدیم ٹوئٹس کو منظرعام پر لایا جب اس وقت کی کانگریس حکومت نے خلاف بے روزگاری پر انہوں نے احتجاج کیاتھا

بے روزگاری کے حالات پر ایک صارف اومانگ عالے نے لکھا کہ”پی ایچ ڈی رکھنے والے 3700‘ گریجویٹس 50,000اور پوسٹ گریجویٹس28,000سے زائد یوپی پولیس محکمہ میں پیون کے62عہدوں کے لئے درخواستیں دی ہیں۔ بس ہے”من کی بات“ اب ”چلو بات کریں روزگار کی بات“۔

https://twitter.com/AleyUmang/status/1364880730048790529?s=20

حکومت کے ناقدین اور طلبہ کی جانب سے شروع کئے گئے اس ٹرینڈ میں سیاسی جماعتیں بھی کود پڑیں‘ جے ڈی یو لیڈر تیجسوی یادو نے کہہ رہے ہیں کہ ہندوستان کا انسانی وسائل قطعی بے روزگار اور روزگا ر کے ماتحت ہے۔

تیجسوی نے لکھا کہ”ہندوستان کا سب سے بڑا وسائل انسانی وسائل ہے۔ یعنی دیگر تمام وسائل بے معنی ہیں۔

ہندوستان کا انسانی وسائل بے روزگار او رروزگار کے تحت ہے‘ جس کی وجہہ سے کئی سماجی مسائل پیدا ہورہے ہیں۔ حکومت کا مسلئے کو موڑنے کا حربہ ان مسائل میں اضافہ کا سبب بن رہا ہے!“۔

آزاد سماج پارٹی کے سورج کمار بودھ نے لکھا کہ”نوٹ بندی او رغیر منظم لاک ڈاؤن کی وجہہ سے ہندوستان میں 400ملین سے زائد لوگ غربت میں غرق ہوگئے ہیں۔

ہم شدید غربت کے بحران میں ہیں ہیش ٹیگ مودی جاب دو“

کانگریس کے سرکاری ہینڈل بھی اس ٹرینڈ میں شامل ہوگیا اورٹوئٹ کیاکہ”ہندوستان کے نوجوانوں سے وزیراعظم مودی نے غداری کی ہے اور ملک اس کو برادشت نہیں کرے گا۔ ہیش ٹیگ مودی جاب دو“

تاہم بعض ٹوئٹر صارفین نے الزام لگایاہے کہ ٹرینڈ کرنے والے ٹوئٹس ہدف کردئے گئے ہیں۔پریم چودھری نے لکھا کہ”ٹوئٹ ہدف کردئے گئے ہیں‘ جس کا مطلب ٹوئٹر پر بھی حالات معمول پر ہیں-

اسٹوڈنٹس کو بے وقوف بنانے کے لئے مذکورہ کتاب میں تمام ہر حربہ ان کے پاس ہیں“

ایک او رٹوئٹر صارف امتیاز انصاری نے لکھا کہ”ہیش ٹیک مودی جاب دو کئی ٹوئٹس ٹوئٹر سے ہدف کردئے جانے کے بعد اور ہیش ٹیگ مودی جاب دو دنیابھر میں نمبر ۱ پر ٹرینڈ کررہا ہے۔

مودی جی اور کمپنی کا ردعمل ’کچھ تو کرنا پڑیگا ٹوئٹر کا‘