ممبئی۔رپبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی نے منگل کے روز ممبئی ہائیکورٹ کو دروازہ کھٹکھٹاتے ہوئے مبینہ طور پر ٹیلی ویثرین ریٹنگ پوائنٹس(ٹی آر پی) کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے معاملے میں جاری ممبئی پولیس کی مزید تحقیقات پر روک کی گوہار لگائی ہے۔
گوسوامی اور اے آر جی اوٹ لیئر میڈیا جس کا مالک خود رپبلک ٹی وی ہیں نے یہ درخواست دائر کی ہے اور اس بات کا بھی الزام لگایاہے کہ پولیس تحویل میں ان کے ایک ملازم کو اذیت بھی پہنچائی گئی ہے۔
اس میں تمام ملازمین کو مبینہ طور پر مہارشٹرا انتظامیہ کی جانب سے جاری ”پریشان کن تعقب‘’سے تحفظ کی بھی مانگ کی گئی ہے۔ اس میں الزام لگایاگیاہے کہ ”ریپبلک ٹی وی کے ”اسٹنٹ وائس پریسڈنٹ‘ ڈسٹربیوشن“ گھنشام سنگھ کو نومبر 10کے روز گرفتار کیاگیااور اذیت دی گئی‘ پیٹا گیا اور تحویل میں ہراساں کیاگیاہے“۔
پچھلے ہفتہ سنگھ کو ضمانت پر رہا کیاگیا ہے۔ درخواست میں الزام لگایاگیاہے کہ مذکورہ پولیس ”پہلے سے طئے شدہ منصوبہ“پر کام کررہی ہے۔
درخواست میں کہاگیاہے کہ لہذا عدالت اس معاملے کو سی بی ائی کے حوالہ کرتے تاکہ اس کی آزادنہ تحقیقات کی جاسکے۔
اب تک اس پر کوئی سنوائی نہیں ہوئی ہے۔ جب اس پر ردعمل کے لئے رابطہ کیاگیا تو پولیس کے سینئر اہلکاروں نے بات کرنے سے انکار کردیاہے۔
مشتہرین کو راغب کرنے کے لئے ٹی آر پی کا سہارا لیاجاتا ہے۔
پولیس کے مطابق کچھ گھر والو ں کو رپبلک ٹی وی اور دیگر چیانلس کو دیکھتے رہنے کے لئے پیسے دئے گئے تھے۔ ریپبلک ٹی وی نے کچھ بھی غلط کام کرنے سے انکار کیاہے۔