نئی دہلی۔ ہندوستان نے پاکستان پردہشت گرد ی کے ٹھکانوں پر حملہ کر کئی مقصد ساتھ لایاہے۔ اپنی کاروائی پر دنیاکو بھروسہ میں لے کر مودی حکومت نے پاکستان کی عمران حکومت کو الگ تھلگ کردیا ہے۔
وہیں پاکستان کو کبھی نہ بھولنے والی یہ تربیت بھی دی کہ اگر اس کی سرزمین سے ناپاک سرگرمیاں جاری رہیں تو ہندوستان سرحد میں گھس کر بھی سبق سیکھا سکتا ہے۔
سرحد پر دہشت گردوں کے خلاف کاروائی سے کشمیروادی میں موجود دہشت گردوں کو بھی سخت پیغام گیا ہے کہ وہ دہشت کا رساتہ چھوڑ کرخود سپردگی اختیار کرلیں۔فضائیہ کی اس کاروائی سے پاکستان میں گھس کر دہشت گرد تنظیم پر فضائی حملے کرنے کا ہندوستان کی ہچکی ٹوٹی ہے۔
جانکاروں کے مطابق پہلے بھی کئی بار اس طرح کے منصوبے بنے تھے لیکن ہر بار انجانے ڈر سے اسے ٹال دیا گیا ۔سال2008میں 26نومبر کو ہوئی ممبئی حملے کے بعد فوج نے اسوقت کی یوپی حکومت کے سامنے ٹھیک اسی طرح کے اپریشن کی متبادل پیش کیاتھا۔
لیکن تب مرکز کی حکومت نے اس سے گریز کیا۔اسی طرح 2001میں پارلیمنٹ پر حملے کے بعد اٹل حکومت کے سامنے بھی یہی متبادل رکھاگیاتھا۔
لیکن کارگل جنگ کے دوران بھی ہندوستان نے سرحد پر نہیں کی تھی۔ لیکن 71کی جنگ میں48سال بعد پاکستا ن کی سرحد میں گھسنے کی ہندوستان کی کوشش سے پاکستان کو سخت پیغام ملے گا۔ پاکستان پر ذہنی دباؤ رہے گا۔