پچیس سال کی تکمیل۔ عدالت عظمی نے نتیش کتارا کے قاتل کی پیرول درخواست کو کیامسترد

,

   

وکاس یادو‘ اترپردیش کے سیاسی لیڈر ڈی پی یادو کا بیٹا‘ نے سال2002میں اپنی بہن بھارتی یادو سے تعلقات پر کاروبار شخصیت نتیش کٹارا کے قتل معاملے کی سزا کاٹ رہا ہے

وکاس یادو جس کو سال2002میں نتیش کٹارا کے قتل میں سزا سنائی گئی تھی‘ سپریم کورٹ نے آج اس کی پیرول کو مسترد کردیا اور کہاکہ”پچیس سال کی سزا پوری ہونے دیجئے“۔

وکاس یادو‘ اترپردیش کے سیاسی لیڈر ڈی پی یادو کا بیٹا‘ نے سال2002میں اپنی بہن بھارتی یادو سے تعلقات پر کاروبار شخصیت نتیش کٹارا کے قتل معاملے کی سزا کاٹ رہا ہے۔

اس کے چچازاد بھائی کوبھی سزا ہوئے ہیں۔دونوں کی سزا کی2027کو مکمل ہوگی۔ وکاس یادو نے چار ہفتوں کی پیرول مانگی۔

ان کے وکیل نے عدالت میں یہ کہاکہ اس نے 17سال سے زیادہ وقت جیل میں گذرا ہے۔مذکورہ عدالت نے سوا ل کیا کہ ”تمہیں پیرول کیوں چاہئے“۔

یادو کے وکیل نے جواب دیا کہ ”یہ اس کا بنیاد ی حق ہے“۔سپریم کورٹ نے جواب میں کہاکہ ”آپ کو پچیس سال کی سزا ہوئی ہے۔ کہاں ہے بنیادی حق؟ پچیس سال تکمیل کریں“۔

سال2002فبروری 16کو وکاس او روشال یادو نے ایک شادی کی تقریب سے نتیش کٹارا کو اغوا کیاتھا۔مذکورہ بھائیوں کو کٹارا کے قتل کا قصور وار پایاگیا اور شواہد مٹانے کے لئے نعش کو نذر آتش کرنے کا الزام بھی ان پر ثابت ہوا تھا۔ نتیش کٹارا کی ماں نیلم کٹارا نے انصاف کی یہ لڑائی لڑی تھی۔

مذکورہ دہلی ہائی کورٹ نے 2015میں وکاس اور وشال یادو کوتیس سال جیل کی سز ا سنائی‘ اس کو اپنی ”عزت نفس‘‘ اور ”بدلے کے مقصد سے“ کیاگیا منصوبہ بند قتل قراردیا‘ نیلم کٹارا کی درخواست کے مطابق عدالت نے دونوں کو سزا موت نہیں سنائی تھی۔

انہوں نے سپریم کورٹ میں اس سزا کے خلاف درخواست پیش کی تھی۔سال2016میں سپریم کورٹ نے ان کی سزا میں تخفیف کرتے ہوئے پچیس سال کردی اور مانا کہ’نتیش کٹارا کا قتل منصوبہ بند او رسفاکانہ ہے اور اس کے پس منظر ذات پات کی سونچ بھی ہے“