نم آنکھوں سے اوشا نے یہ بھی کہاکہ کیمپس میں بھاری مقدار میں کچرا ڈالا جارہا ہے‘ جہاں پر منشیات مافیا کا ڈر ہے مگر مقامی پنچایت اکیڈیمی انتظامیہ کو باہری دیوار تعمیر کرانے نہیں دے رہی ہے۔
تھرویننتھاپورم۔ افسانوی کھلاڑی اور انڈین اولمپیک اسوسیشن (ائی او اے) صدر پی ٹی اوشا ہفتہ کے روز میڈیا کے روبروروتے ہوئے الزام لگایاکہ کوزیکوٹی میں ان کے اکیڈیمی کیمپس میں غیرقانونی تعمیرات انجام دئے جارہے ہیں اور کیمپس میں رہنے والوں کے لئے کیمپس میں نامعلوم لوگ گھس کر خطرہ بن رہے ہیں۔
نئی دہلی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جنھیں کچھ عرصہ سے اوشا اسکول آف اتھلیٹکس میں ہراسانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا تھا میرے راجیہ سبھا ممبر بننے کے بعد اس میں اضافہ ہوگیا ہے۔
اوشا کو 2022جولائی کے روز ایوان بالی کے لئے بی جے پی نے نامزد کیاتھا۔ اوشا نے کیرالا کی لفٹ حکومت او رچیف منسٹر پینارائی وجین سے معاملے میں مداخلت کرنے اور مبینہ غیرمجاز قبضوں کو روکنے او رکیمپس پر قبضوں کو روکنے کے فوری اقدامات اٹھانے کی اور خاتون کھلاڑیوں کی سیفٹی کو یقینی بنانے کی اپیل کی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ”اوشا اسکول میں 25خاتون کھلاڑی ہیں جس میں 11شمالی ہندوستان کی ہیں۔ ان کی سیفٹی کو یقینی بنانا ہماری ذمہ داری ہے۔ میں نے چیف منسٹر کو ایک تحریری شکایت پیش کی ہے“۔
نم آنکھوں سے اوشا نے یہ بھی کہاکہ کیمپس میں بھاری مقدار میں کچرا ڈالا جارہا ہے‘ جہاں پر منشیات مافیا کا ڈر ہے مگر مقامی پنچایت اکیڈیمی انتظامیہ کو باہری دیوار تعمیر کرانے نہیں دے رہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ”کیمپس کے بیچوں بیچ ایک غیر قانونی تعمیر کوئی کررہا ہے اور جب ہم نے پوچھا تو وہ کہہ رہے ہیں کہ پنچایت اتھارٹیز کی منظوری ان کے پاس ہے۔
اسکول انتظامیہ بھی اس بدتمیزی کے سلوک سے پریشان ہے“۔ اوشا نے کہاکہ یہ 30ایکڑ اراضی اوشااسکول آف اتھلیٹکس کو سابق کی اومن چنڈی کی قیادت والی کانگریس حکومت نے انہیں 30سالوں کی لیز پر دیا ہے۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا بی جے پی سے راجیہ سبھا نامزد کئے جانے کی وجہہ سے ان کے ساتھ یہ سلوک جارہا ہے تو انہوں نے کہاکہ ہرسیاسی جماعت انہیں اپنا حریف سمجھتی ہے۔
انہو ں نے مزید کہاکہ ”کانگریس کہا کرتی تھی کہ میں سی اپی ائی(ایم) کی ہمدرد ہوں وہیں مارکسٹ پارٹی نے مجھے بی جے پی کے ساتھ منسلک کردیا۔میری کوئی سیاست نہیں ہے میں تمام سے ہر ممکن خدمات حاصل کرتی ہوں“۔