بناء شرٹ کے لڑکا رحم کی گوہار لگاتا اس وقت دیکھا جاسکتا ہے‘ جب ایک شخص جبرا ً اس کا پینٹ اتاررہاتھا۔
ڈی ٹی سی بسوں میں مارشلس کی تعیناتی کے متعلق دہلی حکومت کے بلند بانگ دعوؤں کی قلعی اس افسوسناک واقعہ پر مشتمل ویڈیو نے کھول دی ہے
جس میں ایک نابالغ لڑکی کو پیٹاگیا اور مسافرین کی جانب سے چوری کا شبہ ظاہر کرنے کے بعد اس معصوم کے کپڑے اتا ر ے گئے۔
مذکورہ بس میں سفر کررہے ایک مسافر نے واقعہ کی منظر کشی اپنے موبائیل فون سے کی مگر کوئی بھی معصوم کی مدد کے لئے آگے نہیں آیا۔
یہاں تک کہ بس میں تعینات ڈی ڈی سی عملہ بھی انتظامیہ کو واقعہ کے متعلق جانکاری فراہم کرنے میں ناکام ہوگیاہے۔
اس ویڈیو میں جس کو منگل کے روزٹوئٹر پر پوسٹ کیاگیا‘ چلتے بس میں کچھ لوگ بچے سے بحث کرتے ہوئے دیکھائی دے رہے ہیں۔
لڑکا بنا شرٹ کے ہے اور رحم کی گوہار لگاتا اس وقت دیکھا جاسکتا ہے‘ جب ایک شخص جبرا ً اس کا پینٹ اتاررہاتھا۔
اس کے بعد لڑکے کو بس سے نیچے پھینک دیاگیا۔
https://www.youtube.com/watch?v=jKkbyE6xUcI
دہلی پولیس کو ویڈیوٹیگ کرتے ہوئے مذکورہ مسافر نے لکھا کہ”یہ ویڈیو29اگست 2019کا ہے‘ جو بس نمبرڈی ایل 1پی سسی 1139کے اندر کا ہے‘ جس کاراستہ 165آنند وہار ہے۔
چوری کے شبہ میں ایک ہجوم نے لڑکے کے ساتھ مارپیٹ کی اورجبرا اس کے کپڑے اتارے۔
پھر اس کو برہنہ حالت میں بس سے پھینک دیاگیا۔ دہلی پولیس بربریت کے خلاف کاروائی ضرور کرے“۔
ایک سینئر پولیس افیسر نے بتایاکہ”کم ویڈیو کی جانچ اور اس مقام پر پتہ لگانے کی جانچ کررہے ہیں جہاں پر واقعہ پیش آیاہے۔موثر قانونی کاروائی ضرور کی جائے گی“