چین پر خاموش رہنے کی مودی کی کیامجبوری ہے؟کانگریس نے کیاسوال

,

   

کھیرا کا الزام ہے کہ جب مودی گجرات کے چیف منسٹر تھے‘ اس وقت وہ سرکاری اسکولوں میں منڈران متعارف کروانے میں کافی دلچسپی رکھتے تھے مگر کانگریس ہی تھی جس نے اس کی مخالفت کی تھی۔


ڈاؤسا(راجستھان)کانگریس نے جمعرات کے روز الزام لگایاکہ سرحد پر چین کے ساتھ ہندوستان کے آمنے سامنے کی لڑائی پر بحث سے مرکزی حکومت بھاگ رہی ہے اور سوال کیاکہ کیوں مودی حکومت اس مسلئے سے بھاگ رہی ہے۔

اے ائی سی سی کے میڈیااور پبلک سٹی محکمہ کے سربراہ پوان کھیرا کو چین پر مودی کی خاموشی سے حیرت ہے اور جب کبھی اس پر انہوں نے بات کی ہے تو مذکورہ ملک کو کلین چٹ دی ہے۔کھیرا کا الزام ہے کہ جب مودی گجرات کے چیف منسٹر تھے‘ اس وقت وہ سرکاری اسکولوں میں منڈران متعارف کروانے میں کافی دلچسپی رکھتے تھے مگر کانگریس ہی تھی جس نے اس کی مخالفت کی تھی۔

انہوں نے یہ بھی الزام لگایاکہ بی جے پی نے انتخابات میں ایک چینی کمپنی کا استعمال کیاتھا‘ مذکورہ مرکزی حکومت نے کہاتھا کہ وہ ہندوستان کی خود مختاری کے لئے خطرہ ہے۔انہوں نے کہاکہ ایک کمپنی جس کو عالمی بینک‘ امریکہ اوریوروپ نے بلیک لسٹ کیاہے اس کو جموں اور کشمیر کے سرحدی اضلاع میں اسمار ٹ میٹرس نصب کرنے کا ٹھیکہ دیاگیاہے۔

ڈاؤسا میں بھارت جوڑو یاترا کے پہلے وقفہ کے دوران ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کھیر ا نے کہاکہ ”یہ حکومت چاہتی ہے کہ اپوزیشن اور میڈیاچین کے مسلئے پر اپنی آنکھیں بند کرلے۔

پارلیمنٹ میں اس مسلئے پر حکومت بحث نہیں چاہارہی ہے او ربھاگ رہی ہے۔ وزیراعظم بھی کچھ نہیں کہہ رہے ہیں اور جب بھی کہہ رہے ہیں چین کو کلین چٹ دے رہے ہیں“۔ انہوں نے پوچھا کہ”ہمارے سپاہی بہادر ہیں اور چین کے سپاہیوں کو پیچھے دھکیل دیاہے۔

ہمارے اپنی فوج پر فخر ہے‘ مگروزیراعظم کلین چٹ کیوں دے رہے ہیں‘ ہماری سرحدیں کس طرح محفوظ رہیں گے؟“۔ مودی سے انہوں نے سوال کیا”آپ کا چین سے کیارشتہ ہے؟کیامجبوری ہے؟ہم نہیں جانتے‘ ہم جاننا چاہتے ہیں اورسارا ملک جاننا چاہتا ہے“۔

کھیرا کا دعوی ہے کہ گجرات کے ڈولیرا میں مقامی ایم ایس ایم ای یونٹس پر چین کی کمپنیوں کو حکومت نے اراضی دی ہے‘ جو اس کے لئے بھی تنازعہ میں ہیں۔کانگریس لیڈر نے یہ بھی الزام لگایاہے کہ چینی کمپنیوں نے پی ایم کیرس فنڈ میں پیسوں کاعطیہ دیاہے اور حکومت اس اقدام کے پس پردہ مقاصد کی وضاحت کرے۔

ملٹری ماہرین نے حکومت کو متنبہ کیاہے‘ چین نے اروناچل پردیش کے 15علاقوں کا نام تبدیل کردیاہے‘ ایک گاؤں آباد ہوگیاہے مگر حکومت کیوں خاموش ہے؟حکومت کی خاموشی کے پیچھے کی وجہہ کیاہے؟“۔

چین کے مسئلے پر پارلیمنٹ میں جاری بحث کے ضمن میں کھیرا نے کہاکہ 1962میں ہندچین جنگ کے دوران اٹل بہاری واجپائی نے پارلیمنٹ میں بحث کی مانگ کی تھی اور نہرو نے اس کو قبول بھی کیاتھا۔

چیف منسٹر اشوک گہلوٹ اور ان کے سابق نائب سچن پائلٹ کے درمیان میں چیف منسٹر کی کرسی کو لے کررسہ کشی پر کھیرا نے کہاکہ تمام قائدین متحد ہیں اور اگلا اسمبلی الیکشن اتحاد کے ساتھ لڑا جائے گا۔