کانگریس امیدواروں کو ”خریدنے کی کوشش“ کے درمیان شیو ا کمار تلنگانہ پہنچتیں گے

,

   

تلنگانہ اسٹیٹ اسمبلی انتخابات کے نتائج کا3ڈسمبر کے روز اعلان کیا جائے گا۔ کانگریس پارٹی کو ایکزٹ پول میں ہلکی سبقت بتائی جارہی ہے اور مخلوط اسمبلی کا بھی بعض ایکزٹ پول میں اشارہ ہے


بنگلورو۔ کرناٹک چیف منسٹر ڈی کے شیو اکمار نے کہاکہ اسمبلی انتخابات کے پس منظر میں وہ تلنگانہ جارہے ہیں۔ انہو ں نے کہاکہ ”پارٹی کی طرف سے دی جانے والی ذمہ داری کو میں نبھاؤں گا“۔

بنگلورو میں اپنی رہائش پر رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے شیو ا کمار نے اس وقت یہ بیان دیاجب ان سے پوچھا گیا کہ مخلوط ایوان کی صورت میں حالات سے نمٹنے کے ئے نتائج کے اعلان کے پیس نظر میں آیا وہ تلنگانہ جارہے ہیں۔

جب ان سے کانگریس اراکین اسمبلی کے دیگر پارٹیوں سے رابطہ اور اس پیش رفت سے پارٹی میں خوف کے متعلق پوچھا گیاتو شیو اکما ر نے کہاکہ مذکورہ پارٹی سے کوئی بھی رکن اسمبلی کسی دوسری سیاسی جماعت میں شامل نہیں ہورہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”ہمیں اس کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔دیگر سیاسی جماعتیں ہمارے امیدواروں سے رابطہ کررہے ہیں۔ ہمارے تمام امیدواروں نے جو بھی ان سے رابطہ کیاہے‘ اس کے متعلق معلومات فراہم کی ہیں کہ کس نے ان سے رابطہ کیاتھا اورہمیں ان کو کھینچنے کی کوشش سے واقف کروایا ہے۔

ہم بھی بہت محتاط ہیں“۔ انہوں نے کہاکہ ”میں آج اپنے حلقہ میں عوام سے ملاقات کررہاہوں۔ میں یہاں ان کی شکایتیں دور کرنے جارہاہوں۔سرمائی اجلاس کے لئے مجھے شمالی تلنگانہ کے بیلگاوی میں رہنا ہے۔ اس دوران میں تلنگانہ جاؤں گا“۔

شیوا کمار نے وضاحت کی ہے کہ ”ہمارے ریاستی انتخابات میں پڑوسی ریاستوں کے لیڈران نے کام کیاتھا۔ہمارے لیڈروں نے وہاں کے الیکشن میں بھی کام کیاہے۔لہذا پڑوسی ریاستوں کے انتخابات کے دوران ہماری ذمہ داریاں ہوں گی“۔

تلنگانہ اسٹیٹ اسمبلی انتخابات کے نتائج کا3ڈسمبر کے روز اعلان کیا جائے گا۔ کانگریس پارٹی کو ایکزٹ پول میں ہلکی سبقت بتائی جارہی ہے اور مخلوط اسمبلی کا بھی بعض ایکزٹ پول میں اشارہ ہے۔

شیوا کمار نے کہاکہ مخلوط حکومت کے متعلق ایکزٹ پول کے رحجانات کے بعد پارٹی انہیں جو ذمہ داری دیتی ہے وہ اس کو بخوبی پورا کرنے کے لئے تیار ہیں۔

یہ پوچھنے پر کہ مخلوط حکومت کے حالات پر کانگریس اراکین اسمبلی کو بنگلور ومیں رکھا جائے گا‘ جس پر ڈپٹی چیف منسٹر نے کہاکہ ”مجھے یقین ہے کہ کانگریس راجستھان کے بشمول بیشتر ریاستوں میں اقتدار میں آرہی ہے۔

ضرورت پڑنے پر پارٹی جو ہدایتیں دیتی ہے ہم اس پر کام کریں گے“۔ شیو اکمار نے اس بیان میں قومی سطح پر ہلچل مچادی ہے کیونکہ سابق میں بھی کانگریس پارٹی کو بحران کی صورت میں شیو اکمارنے ہی سنبھالا تھا۔