کانگریس‘ بی جے پی ہمارے لئے اچھوت نہیں ہیں۔ جے جے پی

,

   

نئی دہلی۔ جاننیا جنتا پارٹی چیف دوشنت چوٹالہ جنھوں نے اکٹوبر21کے الیکشن میں د س سیٹیں جیت کر ہریانہ کی سیاست میں کنگ میکر کے طور پر سامنے ائے ہیں نے جمعہ کے روزکانگریس اور بی جے پی دونوں کے لئے اتحاد کے موقع کا دروازہ کھول رکھا ہے‘ انہوں نے کہاکہ دونوں پارٹیاں ہمارے لئے ”اچھوت“ نہیں ہیں۔

قومی راجدھانی میں اپنے مکان 18جن پتھ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے دوشنت نے کہاکہ”ہم نے کسی سے بات نہیں کی ہے۔

ہریانہ میں مستحکم حکومت کے لئے جے جے پی اہم عنصر ہے“زوردیا کہ ان کی پارٹی نے اب تک ”کسی ایک کی حمایت کا فیصلہ نہیں کیاہے“۔

دوشنت نے کہاکہ ”ہمارے لئے چاہے کانگریس رہے یابی جے پی کوئی بھی اچھوت نہیں ہے۔ کامن منیمم پروگرام کے ہمارے ایجنڈے کو جو پارٹی منظور کرے گی ہم اس کی حمایت کریں گے“۔

انہوں نے کہاکہ جو پارٹی”کسانوں کے قرض معافی کا نافذ‘ خانگی شعبہ جات میں نوجوانوں کو 75فیصد تحفظات اور معمر شہریوں کے لئے5100روپئے وظائف کا اعلان کرے گی اس کا ہم ساتھ دیں گے“۔

جے جے پی قومی عاملہ اجلاس کے بعد بات کرتے ہوئے دوشت نے کہاکہ ان کی پارٹی کے کچھ ممبرس بی جے پی کے ساتھ اتحاد چاہتے ہیں‘ وہیں کچھ کانگریس کے ساتھ حمایت کو پسند کرتے ہیں۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”اگر کوئی ہم سے اتحا د چاہتا ہے ان موضوعات جس پر ہم الیکشن لڑیں ہیں اور اس کااحترام کریں گے‘ ہم اس کی حمایت کریں گے“۔

جمعرات کے روزجب ووٹوں کی گنتی چل رہی تھی اس وقت ہریانہ کے سابق چیف منسٹر بھوپیندر سنگھ ہڈا نے آزاد امیدواروں کے ساتھ دیگر سیاسی پارٹیوں سے ہاتھ ملانے کی اپیل کی تھی تاکہ برسراقتدار بی جے پی کو روکا جاسکے۔

تاہم کانگریس نے 31سیٹوں پر جیت حاصل کی‘ اور اکثریت سے محض14سیٹ کم رہ گئی جو 90ممبرس کی ایوان اسمبلی کے درکار ہے۔

دوسری جانب سے بی جے پی نے چالیس سیٹوں پر جیت حاصل کی اور جمعہ کے روز اٹھ آزاد امیدواروں کو لے کر اتحاد قائم کیا اور حکوت تشکیل دی۔

مذکورہ اراکین اسمبلی نے منوہر لال کھٹر کی زیر قیادت بھگوا پارٹی کو اپنی”غیر مشروط حمایت“ کی پیشکش کی۔ تاہم پارٹی کی قیادت کی نظر دشنت چوٹالہ کی زیرقیادت جے جے پی کو شامل کرنے پر ہے۔

جے جے پی نے جاٹ حربے کے لئے بی جے پی کو نشانہ بنارہی ہے۔

جے جے پی کا ساتھ کس کے لئے ہوگااس سوال پر دشنت کے بھائی ڈگ وجئے چوٹالہ نے ائی اے این ایس سے کہا کہ”کانگریس کو پہلے حکومت بنانے کے لئے درکار تعداد دیکھانی ہوگی“۔

ڈگ وجئے نے کہاکہ پارٹی کی قومی عاملہ نے دوشنت اور سردار نشانت سنگھ کو دونوں (بی جے پی او رکانگریس) سے بات کرنے کے لئے مقرر کیا ہے اورکامن منیمم پروگرام پر ”جو بھی راضی ہوگا“ جے جے پی اس کے ساتھ جائے گی۔