کانگریس کی بھارت جوڑو نیا ئے یاترا منی پور میں دوبارہ ہورہی ہے شروع

,

   

منی پور میں سیکامئی‘ پھر کانگپوکپی اور پھر سینا پتی سے گذرنے کے بعد رات میں ناگالینڈ میں یاترا روک دی جائیگی۔


امپال۔ کانگریس لیڈر راہول گاندھی کی بھارت جوڑو نیائے یاترا پیر کی ابتدائی ساعتوں منی پور میں مغربی امپال سے دوبارہ شروع ہوئی۔منی پور میں سیکامئی‘ پھر کانگپوکپی اور پھر سینا پتی سے گذرنے کے بعد رات میں ناگالینڈ میں یاترا روک دی جائیگی۔

کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے ایکس پر آج پوسٹ کیا اور کہاکہ ”بھارت جوڑو نیائے یاترا کا دوسرا دن ابتدائی ساعتوں میں 7:.30بجے کیمپ سائیڈ سے سیوا دل کے روایتی پرچم کشائی کے بعد دوبارہ شروع ہوئی ہے۔

منی پور پی سی سی صدر کیشام میگھا چندرا نے پرچم کشائی انجام دی۔ناگالینڈ میں رات میں توقف سے قبل منی پور سینا پتی پھر کانگپوکپی او رسیکائی سے یہ یاترا گذرے گی“۔ پارٹی سوشیل میڈیا نمائندہ سوپریا شرینتے نے ایکس پر پوسٹ کیاکہ ”انصاف کے لئے نعرے لگائیں گے ہر انصافی کیلئے کمر بستہ ہیں‘ بے روزگاری‘ مہنگائی‘ غربت‘ جرم اورعدم تحفظ پر سنیں گے اور متحد ہوکر اس کاایک حل نکالیں گے“۔

درایں اثناء اتوار کے روز پارٹی سربراہ ملکا ارجن کھڑگی اور وائناڈ رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی نے منی پور کے تھوبال سے یاترا کی شروعات کی تھی۔ مذکورہ یاترا 67دنوں میں 6700کیلو میٹر کا سفر طئے کریگی اور اس کے لئے 110اضلاعوں سے ہوکر یہ یاترا گذرے گی۔

مذکورہ قائدین او رورکرس نے یاترا کے آغاز سے قبل ریاست میں جاری تشدد میں ہلاک ہونے والے افراد کو خاموش خراج پیش کیا۔

راہول گاندھی نے اتوار کے روز کہاتھا کہ ان کی پارٹی نے بھارت جوڑو نیائے یاترا کی شروعات ملک کی عوام کے ساتھ انصاف کو یقینی بنانے کے لئے کی ہے جو ملک میں ”بڑی ناانصافی“ کا سامنا کررہے ہیں۔

منی پور کے تھوبال میں یاترا کی شروعات کے بعد راہول گاندھی نے کہاکہ ”سوال کیاجارہا ہے کہ کیو ں بھارت جوڑو نیائے یاترا۔ یہ اس لئے ہم ہندوستان میں ایک بڑی ناانصافی کے دور سے گذر رہے ہیں۔

یہ تمام قسم کی سماجی‘ سیاسی او رمعاشی ہے“۔کانگریس لیڈر نے نسلی تشدد زدہ ریاست کو دورہ نہیں کرنے پر وزیراعظم نریندر مودی کو اپنی شدید تنقید کا نشانہ بنایا او رکہاکہ یہ بہت ہی”شرمناک‘‘ ہے کہ ملک کے وزیراعظم لوگوں کے آنسوپوچھنے کے لئے تک نہیں ائے۔

راہول گاندھی نے کہاکہ ”میں 2004سے سیاست میں ہوں اور پہلی مرتبہ‘ میں نے ہندوستان میں ایک ایسے مقام کا دورہ کیا جہاں پر سارے انفرسٹکچر اور گورننس تبادہ ہوگئے ہیں۔

جون29(ریاست میں ان کے دورے)کے بعد منی پور اب منی پور جیسا نہیں ہے‘ اس کو تقسیم کردیاگیا اورہر جگہ نفرت پھیلادی گئی ہے‘ لاکھوں لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ لوگوں نے اپنی آنکھوں کے سامنے اپنوں کا نقصان دیکھا ہے۔

او رآج تک بھی ہندوستان کے وزیراعظم آپ کے آنسو پوچھنے او رآپ کا ہاتھ پکڑنے کے لئے نہیں ائے۔ یہ ایک شرمناک چیز ہے“۔