گجرات رکن اسمبلی جنگیش میوانی کو چھ ماہ قید کی سزا

,

   

مجاز سیشن عدالت نے اکٹوبر17تک سزا پر روک لگادی ہے۔
احمد آباد۔ احمد آباد میٹرو پولیس عدالت نے جمعہ کے روز گجرات کانگریس کے کارگذار صدر اور رکن اسمبلی جنگیش میوانی اور دیگر 18کو 2016کے ایک معاملے میں چھ ماہ قید کی سزاء سنائی ہے۔

میوانی اور دیگر دلت حقوق گروپس نے 2016میں گجرات یونیورسٹی کی عمارت قانون کا نام تبدیل کرنے کے ضمن میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیاتھا۔ ان کی مانگ تھی کہ عمارت کے نام کو ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے نام سے موسوم کیاجائے۔

تاہم مجاز سیشن عدالت نے اکٹوبر17تک سزا پر روک لگادی ہے تاکہ وہ اپیل دائر کرسکیں اور ملزمین کو ضمانت دی جاسکے۔ تمام 19ملزمین کی عدالت نے ضمانت منظور کرلی ہے۔

واضح رہے کہ جگنیش میوانی آسام کورٹ سے ملی ضمانت پر فی الحال باہر ہیں۔ وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف ایک مبینہ ٹوئٹ کے ضمن میں انہیں گرفتار کیاگیاتھا۔ ان کے ایک سے زائد ٹوئٹس پر گجرات کے شہر پالن پور سے آسام پولیس کی ٹیم نے میوانی کو گرفتار کیاتھا۔

اسی سال مئی میں بغیر اجازت کے ریالی نکالنے کے ایک 2017کے کیس میں میوانی کوگجرات کی ایک عدالت نے تین ماہ قید کی سزا سنائی تھی۔

وڈگام رکن اسمبلی جگنیش میوانی‘ ریشما پٹیل‘ کوشک پارماربرائے نیشنل دلت ادھیکار منچ‘ کوشک پرمار‘ سوبودھ پرمار کے بشمول دیگر 10کو تین ماہ قید اور 1000روپئے جرمانہ عائد کیاگیاتھا۔

سال 2017میں میوانی اور ان کے ساتھیوں نے پڑوسی ضلع بانساکانتھا میں مہسانا سے دھنیرا تک ”آزادی کوچ“ کے نام پر مارچ نکالاتھا۔

سال2017میں مہسانا پولیس نے میوانی اور دیگر کے خلاف ائی پی سی کی دفعہ 143کے تحت غیر قانونی اجتماع کا ایک معاملہ درج کیاتھا۔

گجرات رکن اسمبلی کی گرفتاری پر آسام اسٹیٹ کانگریس نے احتجاجی مظاہرہ بھی کیاتھا۔ آزاد منتخب رکن اسمبلی میوانی نے 2019ستمبر میں کانگریس کے ساتھ اپنی حمایت کا اعلان کیاتھا۔