ہتھرس کے راستے پر گرفتار صحافیوں کو ضمانت دینے سے متھرا کی عدالت کا انکار؎

,

   

پہلے امن کے لئے خطرہ بتا کر گرفتار کیاگیا‘ ابتدائی حالات میں چار صحافیو ں کے خلاف معاملے کی جانچ متھرا پولیس نے کی مگر بعد میں یہ معاملہ اترپردیش اسپیشل ٹاسک فورس کے سپردکردیاگیا۔

متھرا۔ متھرا کی ایک عدالت نے کیرالا نژاد صحافی کے ساتھ دہشت گردی اور سیڈیشن کے دفعات کے تحت مقدمہ درج کئے جانے والے تین لوگوں کی درخواست ضمانت کو مسترد کردیاہے‘ ان لوگوں کو اس وقت گرفتار کیاگیاتھا جب یہ لوگ اجتماعی عصمت ریزی کے بعد فوت ہونے والی دلت لڑکی کے افراد خاندان سے ملاقات کے ہتھر س کے راستے پر تھے

YouTube video

ایڈیشنل ضلع جج میور جین نے یہ کہتے ہوئے عطیق الرحمن عالم اور مسعود کی درخواست ضمانت کو مسترد کردیا کہ ان کے خلاف درج الزامات سنگین ہیں اور اس معاملے میں تحقیقات جاری ہے جس کی وجہہ سے ان کی درخواست ضمانت کومنظور نہیں کیاجاسکتا ہے۔

کیرالا نژاد صحافی صدیقی کاپن نے اب تک ضمانت کے لئے کسی بھی عدالت سے رجوع نہیں ہوئے ہیں

YouTube video

ضلع استغاثہ کے وکیل شیو رام سنگھ نے کہاکہ دفاع اور استغاثہ دونوں کی چار دنوں تک بحث سننے کے بعد مذکورہ عدالت نے تینوں نے درخواست ضمانت کو مسترد کردیاہے۔

صحافی کاپن او ردیگر تین لوگوں کو5اکٹوبر کے روزماتھرا پولیس نے اس وقت گرفتار کرلیاتھا جب وہ دلت لڑکی کے گھر والوں سے ملاقات کے لئے جارہے تھے‘

جو اسی کے گاؤں میں اجتماعی عصمت ریزی کے بعد دہلی کے اسپتال میں علاج کے دوران فوت ہوگئی ہے۔پہلے امن کے لئے خطرہ بتا کر گرفتار کیاگیا‘ ابتدائی حالات میں چار صحافیو ں کے خلاف معاملے کی جانچ متھرا پولیس نے کی مگر بعد میں یہ معاملہ اترپردیش اسپیشل ٹاسک فورس کے سپردکردیاگیا۔اورانہیں متھرا جیل روانہ کردیاگیاتھا۔

YouTube video

تینوں کی درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد ان کے وکیل دفاع مدھوبھن دت چترویدی نے پی ٹی ائی کو بتایاکہ ان کے موکلین ہائی کورٹ کا دوروازہ کھٹکھٹائیں گے۔

ان کے موکل عطین الرحمن کی ضمانت مستردکردی گئی ہے حالانکہ انہیں سنگین عارضہ لاحق ہے۔انہوں نے کہاکہ مذکورہ عدالت صرف استغاثہ کی بات سن رہی ہے دفاع کرنے والے وکیل کی بحث کو نظر انداز کیاجارہا ہے۔