یوپی انتخابات۔ اسدالدین اویسی کی پارٹی قائدین کے ساتھ میٹنگ

,

   

سال2017کے اسمبلی انتخابات میں اے ائی ایم ائی ایم نے 38سیٹوں پر امیدوار کھڑا کئے تھے تاہم وہ ایک سیٹ پر بھی جیت حاصل کرنے سے قاصر رہے۔ انہوں نے 0.2فیصد ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔


حیدرآباد۔اے ائی ایم ائی ایم صدر اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی جنھوں نے حال ہی میں کہا ہے کہ اترپردیش کے مجوزہ اسمبلی انتخابات میں ان کی پارٹی100سیٹوں پرمقابلہ کرے گی‘ جمعرات کے روز پارٹی قائدین سے انہوں نے ملاقات کی ہے۔

دکن کرانیکل میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق مذکورہ پارٹی صدر نے اترپردیش میں آنے والی سیاسی تبدیلیو ں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے ریاست میں بڑی سیاسی جماعتوں کے درمیان اتحاد کے امکانات پر بھی غور کیاہے۔

پارٹی کے کئی قائدین بشمول سابق میئر گریٹر حیدرآباد ماجد حسین‘ یوپی تنظیمی سکریٹری محمد اقبال اور انچارج برائے لکشمی پور اور سیتا رام محمد عثمان صدیقی بھی اس اجلاس میں شریک تھے

YouTube video

سیٹوں کی تقسیم کا کوئی فارمولہ قطعیت نہیں دیاگیاہے۔ راجبہار
حالانکہ اویسی نے 430میں سے 100سیٹوں پر اپنی پارٹی کے امیدوارو ں کو کھڑا کرنے کا اعلان کیاہے‘ راجبہار نے کہاکہ سیٹوں کی تقسیم پر کسی بھی فارمولہ کو ابھی قطعیت نہیں دی گئی ہے۔

راجبہار نے یہ بھی کہاکہ ”اے ائی ایم ائی ایم کے ساتھ سیٹوں کی تقسیم پر کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔ مذکورہ ’بھگیادھاری مورچہ‘ مجوزہ ایام میں بی جے پی اور یوپی اسمبلی انتخابات تیاریوں کا جائزہ لینے کے بعد تبادلہ خیال کرے گا“۔

اس سے قبل اے ائی ایم ائی ایم نے بھاگیاداری سنکلپ مورچہ ایک سیاسی محاذ میں شمولیت اختیار کی تھی۔ اس محاذ میں نو سیاسی جماعتیں بشمول اوم پرکاش راجبہار کی سوہلدیو بھارتیہ سماج پارٹی بھی شامل ہیں۔


یوپی میں اے ائی ایم ائی ایم کا ماضی میں مظاہرہ
سال2017کے یوپی اسمبلی انتخابات میں مذکورہ اے ائی ایم ائی ایم نے 38سیٹوں پر مقابلہ کیاتھا مگر ایک سیٹ پر بھی جیت حاصل کرنے سے قاصر رہی ہے۔ وہ0.2فیصد ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہے۔

حالیہ یوپی کے پنچایت انتخابات میں پارٹی نے اکھیلیش یادو کے حلقہ اعظم گڑھ اور ڈپٹی چیف منسٹر کیشوپرساد موریہ کی آبائی مقام پریاگ راج میں شاندار مظاہرہ کیاہے۔