لکھنو۔رام مندر کی تعمیر کے لئے ٹرسٹ کا وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے اعلان کرنے کے فوری بعد مذکورہ اترپردیش کی یوگی ادتیہ ناتھ حکومت نے سپریم کورٹ کی ہدایت پر ایودھیا میں مسجد کی تعمیر کے لئے پانچ ایکڑ اراضی سنی وقف بورڈ کے نام پر جاری کردی ہے
ریاستی کابینہ کی جانب سے تجویز کو منظوری
چہارشنبہ کی صبح ریاستی کابینہ نے اس تجویز کو منظوری ہے۔
لکھنو ایودھیا کے راستے پر ایودھیا سے 20کیلومیٹر فاصلے پر راوحانی میں مسجد کے لئے اراضی کی تجویز پیش کی گئی ہے
۔مذکورہ حکومت کے ترجمان نے کہاکہ تجویز نومبر9کے روزسپریم کورٹ کی جانب سے سنائے گئے احکامات کی پابجائی ہے جس میں کہاگیاتھا کہ مسجد کی تعمیر کے لئے مسلم فریق کو پانچ ایکڑ اراضی فراہم کی جائے۔
ڈپٹی چیف منسٹر کا ردعمل
درایں اثناء ڈپٹی چیف منسٹرکیشوموریہ سے جب ان کے ردعمل کا استفسار کیاگیاتو انہوں نے اپنے ہاتھ اٹھاکر”جئے شری رام‘ ہوگیا کام“ کے نعرے لگائے۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کی جانب سے اعلان کے بعد جیسے ہی مندر کی تعمیر کا عمل کے لئے دہلی میں ٹرسٹ کے قیام کا اعلان کیاگیا اور چیف منسٹر ادتیہ ناتھ نے مسجد کے لئے اراضی مختص کردی ہے۔
درایں اثناء سنی وقف بورڈ کے ترجمان نے کہاکہ اس پر فیصلہ بورڈ میٹنگ کے بعد کیاجائے گا۔
اس دوران مہنت نرتیا گوپال داس کی سکیورٹی میں بھی اضافہ کردیاگیا ہے جورام جنم بھومی نیاس کا چیف ٹرسٹی ہیں چہارشنبہ کے روز ان کی سکیورٹی میں اضافہ کردیاگیاہے۔