عیب ہے قلاشی جیب کی نہیں ذہن کی
محمد مصطفی علی سروری السلام علیکم جناب! امید کہ مزاج بخیر ہوں گے۔ عرض کرنا ہے کہ میں اخبار سیاست میں آپ کا ہر اتوار کو کالم پڑھتا ہوں۔ بڑی
محمد مصطفی علی سروری السلام علیکم جناب! امید کہ مزاج بخیر ہوں گے۔ عرض کرنا ہے کہ میں اخبار سیاست میں آپ کا ہر اتوار کو کالم پڑھتا ہوں۔ بڑی
رام پنیانی سال 2001ء میں 9/11 کے بھیانک واقعہ کے بعد جس میں تقریباً تین ہزار بے قصور افراد مارے گئے، امریکن میڈیا نے ایک نیا فقرہ ’اسلامی دہشت گردی‘
تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین کی حکم نامہ پر تنقید اور دستبرداری کا مطالبہ عمر لطیف مسگار کشمیر میں نیشنل ہائی وے پر 270 کیلومیٹر کے راستے کو اودھمپور سے
برکھا دت چیف منسٹر اترپردیش یوگی آدتیہ ناتھ کبھی بھی اپنے بہتر اور مہذب بیانات کیلئے چرچے میں نہیں رہے لیکن چیف منسٹر نے اس وقت خود اپنی ہی حد
راج دیپ سردیسائی خوش گوار پُرامیدی کا احساس کسی بھی تجربہ کار سیاستدان کا مستقل ساتھی ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جب ہر سروے دکھا رہا ہے کہ نریندر
یہ ہمارا ملک ہندوستان جواپنی گنگا جمنی تہذیب اور اپسی بھائی چارگی سے پوری دنیا میں اپنی ایک امتیازی شان رکھتا ہے، اور اس سرزمین کو اولیاء اللہ، صوفیاء کرام
نئی دہلی۔عام آدمی پارٹی او رکانگریس کے درمیان اتحاد کے امکانات ابھی ختم نہیں ہوئے ‘ باوجود اسکے کے دونوں پارٹیوں الائنس کے ضمن میں کسی بھی قطعی فیصلے کے
پی چدمبرم بی جے پی کا انتخابی منشور 8 اپریل کو کچھ خاص دھوم دھام کے بغیر جاری کیا گیا۔ یہ انکساری بی جے پی کیلئے غیرفطری امر ہے! بی
ظفرآغا کچھ ایسا لگتا ہے کہ نریندر مودی کے برے وقت شروع ہو گئے۔ 11 اپریل کو جس پہلے مرحلے کی ووٹنگ ہوئی، کم از کم اس مرحلے میں بی
کے این واصف ’’لنچنگ‘‘ یہ انگریزی کا کوئی نیا لفظ نہیں ہے۔ مگر پچھلے چار ، پانچ سال میں یہ لفظ کچھ زیادہ ہی سنا اور پڑھا جارہا ہے ۔
رام پنیانی موجودہ طور پر ہندوستان کے نظامِ انصاف رسانی کے نہج کو دیکھتے ہوئے معلوم ہوتا ہے کہ انصاف کا حصول، خاطی کو سزا دینا آسان نہیں ہے۔ فیصلے
غضنفر علی خان ہزاروں رقتوں اور رکاوٹوں کے باوجود ملک کے عام انتخابات کا پہلا مرحلہ گزر گیا لیکن ان معنوں میں یہ اچھی بات ہوئی کہ بعض حساس پارلیمانی
محبوب خاں اصغر ’’ عہدِ رواں آسائشوں، اختراعوں اور ریاضتوں کے سبب شاندار کہلاتا ہے۔ رفتگان کو ایسا زمانہ نصیب نہیں ہوا۔ مگر اس بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا
شیوم ویج ہندوستان میں گزشتہ پارلیمانی انتخابات اور اس مرتبہ ہورہے پارلیمانی انتخابات میں وزیراعظم نریندرمودی کے کام کرنے کے انداز اور بحیثیت اقتدار کی کرسی پر ان کے تیور
یشونت سنہا اخبار ’دی ہندو‘ کے شائع کردہ ’مسروقہ‘ دستاویزات کے ذریعہ یہ قطعی طور پر مسلمہ ہوچکا ہے کہ فرانسیسی فرم ڈسالٹ کے ساتھ 36 رافیل لڑاکا طیاروں کیلئے
اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں ترک وزیر خارجہ کا فکر انگیز خطاب محمد ریحان نیوزی لینڈ کے کرائسٹ چرچ کی دو مساجد مسجد النور اور لن ووڈ مسجد میں سفید
محمد نصیرالدین ’’انتخابات‘‘ کا لفظ سنتے ہی سازشوں ، چال بازیوں ، الزام تراشیوں ، دھونس دھاندلی ، جھوٹ ، مکر و فریب کی تصاویر نگاہوں میں آنے لگتی ہیں
ہندوستان میں کبھی سیاست یک رنگ نہیں رہی ۔ آزادی کے بعد کانگریس کی کوشش تو یہی رہی کہ وطن کانگریس کے رنگ میں رنگا رہے کوئی بیس پچس برس
پی چدمبرم کانگریس کی 54 صفحات پر مشتمل دستاویز نے ’’کبوتروں کے غول میں بلی کو چھوڑ دینے‘‘ کی کہاوت یاد دلائی ہے۔ یہ بات کہ بی جے پی کبوتروں
ظفر آغا چناؤ آتے اور جاتے ہیں، ساتھ میں حکومتیں بنتی ہیں اور بگڑتی ہیں۔ لیکن کبھی کبھی چناؤ ایسے ہو جاتے ہیں کہ ان کے ساتھ محض ایک حکومت