مذہبی صفحہ

تین طلاق کے بعد صحبت حرام ہے

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ زید کا عقد مسماۃ ہندہ سے ہواتھا۔ چھ ماہ تک تعلقات خوشگوار رہے۔ ساتویں مہینے میں بغرض زچگی لڑکی والے

قرآن

اے ایمان والو!آگے نہ بڑھا کرو اللہ اور اس کے رسول سے اور ڈرتے رہا کرواللہ تعالیٰ سے ۔ بیشک اللہ تعالیٰ سب کچھ سننے والا ، جاننے والا ہے۔

حضور اکرم ﷺ کی عظمت و رفعت

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضی اللہ عنه أَنَّ رَسُوْلَ ﷲِ صلی اللہ عليه وآله وسلم قَالَ : بُعِثْتُ بِجَوَامِعِ الْکَلِمِ، وَنُصِرْتُ بِالرُّعْبِ، وَبَيْنَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُنِي أُتِيْتُ بِمَفَاتِيْحِ خَزَائِنِ الْأَرْضِ فَوُضِعَتْ

نواسۂ رسول حضرت سیدنا امام حسنؓ

شہادت : ۵؍ربیع النّور ۴۹ ہجری ابوزہیر ساری کائنات کا خالق ومالک اﷲتعالیٰ ہی ہے ۔ اور وہی سب سے اعلیٰ و ارفع ہے ۔ اس کے بعد اگر کوئی

بابری مسجد کا قضیہ انصاف کا منتظر

مغل شہنشاہ ظہیر الدین محمد بابر کے نام منسوب ۱۵۲۸؁ء میںفوج کے کمانڈر میر باقی نےبابری مسجدتعمیر کر وائی تھی۱۵۲۸؁ء سے۱۸۵۰؁ء تک اس پر عقیدہ یا آستھا کی بنیاد پر

حضرت صوفی عبدالقادر باشاہ قادری شاذلی ؒ

حضرت صوفی عبدالقادر باشاہ قادری چشتی شاذلی ادونی رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت ۱۹۵۳ء کو ادھونی ( قدیم نام امتیاز گڑھ، اے پی) کے ایک دینی گھرانے میں ہوئی۔ آپؒ کے

معمولات ماہ ربیع الاول

قرآن کریم کی بکثرت تلاوت کریں ،فرائض کے ساتھ نوافل کا بھی اہتمام حضور پاک علیہ الصلوٰۃ والسلام پر بکثرت درود و سلام کا اہتمام ، انفرادی و اجتماعی طورپر

قران

پیدا فرمایا انسان کو بجنے والی مٹی سے ٹھیکری کی مانند (سورۂ رحمٰن :۱۴)  یہاں انسان سے مراد بالاتفاق آدم علیہ السلام ہیں کیونکہ آپ ہی کی تخلیق بلا واسطہ

میں اُس وقت بھی نبی تھا

وفي رواية : عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضی ﷲ عنهما قَالَ : قِيْلَ : يَارَسُوْلَ ﷲِ، مَتٰي کُتِبْتَ نَبِيًا؟ قَالَ : وَآدَمُ بَيْنَ الرُّوْحِ وَالْجَسَدِ. رَوَاهُ أَحْمَدُ وَالطَّبَرَانِيُّ وَاللَّفْظُ لَهُ وَابْنُ

رضی اللہ عنہ کا استعمال

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ رضی اللہ عنہ صحابہ کیلئے بولا جاتا ہے کیا یہ اللہ تعالیٰ کے نیک بندوں ‘ ائمہ و مجتہدین کیلئے

یرقان کا آسان و مجرب علاج

جناب محمد رضی الدین معظم ٭ یرقان ہوتے ہی سورۂ بینہ ( لَمْ يَكُنِ الَّـذِيْنَ) لکھ کر گلے میں ڈالیں، بہت جلد فائدہ ہوگا۔ یہی سورہ بار بار پڑھ کر