کلامِ نبویؐ کی بلاغت و جامعیت
نبی اکرم صلی اﷲ علیہ و آلہٖ و سلم کی فصاحت و بلاغت اور آپ صلی اﷲ علیہ و آلہٖ و سلم کا اُسلوب بیان ، فیضان الٰہی اور وحی
نبی اکرم صلی اﷲ علیہ و آلہٖ و سلم کی فصاحت و بلاغت اور آپ صلی اﷲ علیہ و آلہٖ و سلم کا اُسلوب بیان ، فیضان الٰہی اور وحی
حافظ صابر پاشاہاللہ رب العزت نے مقامات وامکنہ میں بعض مخصوص ومقدس مقامات کو دوسرے بعض پر فوقیت بخشی ہے، ان ہی مخصوص ومقدس مقامات میں سے دار ہجرتِ نبی
پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہر القادری حج کا تجزیہ کرنے سے پتہ چلتا ہے کہ اس کے مناسک و ارکان سراسر شعائر اللہ (اللہ کی نشانیاں) کی تعظیم اور محبوبان الہی
حضرت علامہ مولانا سید محمد شاہ قطب الدین حسینی صابری قدس اللہ سرہ العزیز ‘سجادہ نشین رابع ‘بارگاہ حضرت سید شاہ معین الدین حسینی المعروف بہ شاہ خاموش صاحب قبلہ
ماہِ ذوالحجۃ الحرام کے ابتدائی ایام وَالْفَجْرِ o وَلَيَالٍ عَشْرٍ o وَالشَّفْـعِ وَالْوَتْرِ oقسم ہے صبح کے دس راتوں کی اور جفت کی اور طاق کی۔(سورۃ الفجر)ماہِ ذوالحجۃ الحرام اسلامی
سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ حج کے موقعہ پر لوگوں کی کثرت کی وجہ سے لوگ مطاف اور مسجد حرام میں سے طواف کرتے
ہم ہی نے مقرر کی ہے تمہارے درمیان موت اور ہم ( اس سے) عاجز نہیں ہیں کہ تمہاری جگہ تم جیسے اور لوگ پیدا کردیں اور تم کو ایسی
شخصیت کی تعمیر اور تہذیب اخلاق ، ضبط نفس اور ضبط اوقات کے بغیر ممکن نہیں ۔ اس راہ میں صوفیاء کرام سے بڑھ کر کوئی گروہ صد فیصد کامیاب
عَنْ أَبِي أُمَامَةَ رضي اللہ عنه قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ ﷲِ صلي اللہ عليه وآله وسلم : مَنْ لَمْ يَمْنَعْهٗ مِنَ الْحَجِّ حَاجَةٌ ظَاهِرَةٌ أَوْ سُلْطَانٌ جَائِرٌ أَوْ مَرَضٌ حَابِسٌ،
ڈاکٹر قمر حسین انصاریمعاشرہ افراد کے مجموعہ کا نام ہے اور ہر فرد اس بات کا ذمہ دار ہے کہ وہ اپنے معاشرہ کو ہر طرح کی خرابیوں اور بُرائیوں
سوال : بکر ایک تاجر پیشہ ہے ‘ اسکا کاروبار کافی وسیع ہے ۔ اوربکر اپنے کاروبار کو مزید وسعت دینا چاہتاہے اور بکر نے اب تک حج نہیں کیا۔
سید خلیل احمد ہاشمیآپؒ کا اسم گرامی سید محمد صدیق حسینی قدس سرہ عرف ’’خواجہ میاں‘‘ اور تخلص ’’خلقؔ‘‘ المخاطب من اللہ ’’محبوب اللہ‘‘ آپؒ کی تاریخ پیدائش ۲۹؍ شعبان
مرزا نثار علی بیگحضرت خواجہ بندہ نواز علیہ الرحمہ کی ولادت ۴ رجب ۷۲۱ ہجری کو دہلی میں ہوئی ۔ آپؒ کا نام ’’محمد ‘‘کنیت ابوالفتح ، لقب صدرالدین ولی
دین کا تقاضا یہ ہے کہ ہم ہرحال میں متحد رہیں اختلاف رائے اوراختلاف فکر ونظر کو برداشت کریں، تحمل ورواداری سے کام لیں، دوسروں کا احترام کرنا سیکھیں کیوں
(آج غور کرو) ہم نے ہی تم کو پیدا کیا ہے پس تم قیامت کی تصدیق کیوں نہیں کرتے ۔بھلا دیکھو تو جو منی ٹپکاتے ہو ۔ (اور سچ سچ
عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضي اللہ عنه أَنَّ رَسُولَ ﷲِ صلي اللہ عليه وآله وسلم قَالَ : إِنَّ فِي الْجَنَّةِ لَسُوْقًا يَّأْتُوْنَهَا کُلَّ جُمُعَةٍ فَتَهُبُّ رِيْحُ الشِّمَالِ فَتَحْثُوْ فِي وُجُوْهِهِمْ
تمام انبیاء کرام علیھم السلام حسن اخلاق اور اعلیٰ کردار کے جامع نمونہ تھے جن سے بھٹکی ہوئی انسانیت کو ہمیشہ اخلاق اور اعلیٰ کردار کی رہنمائی حاصل ہوتی رہی
از: ڈاکٹر محمد عبدالحمید اکبر، گلبرگہ شریفحضرت خواجہ بندہ نواز علیہ الرحمہ کا اسم گرامی سید محمد اور کنیت ابوالفتح تھی ان کا لقب صدر الدین الولی الاکبر اور الصادق
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ حالت احرام میں کعبہ شریف کے غلاف کو چومنا اور سر پر رکھنا کیسا ہے۔ اگر ایسا کیا جائے تو
محمد عبدالرحیم گلبرگویمعراج العاشقین میں حضرت گیسو دراز ؒنے حضرت امام جعفر صادق ؓکے حوالے سے پیر (مرشد ) میں دس خوبیاں ہوناضروری قرار دیا ہے (۱) علم ( ۲