آئی پی ایس عہدیدار کو خالصتانی کہنے پر ہنگامہ

,

   

آفیسر نے کھری کھری سنادی ،بی جے پی کیخلاف سکھوں کا احتجاج

کولکتہ : مغربی بنگال کے تشدد سے متاثرہ سندیش کھالی میں ایک نیا مسئلہ اس وقت پھوٹ پڑا جب بی جے پی کے کارکنوں نے مبینہ طور پر دھماکھلی میں تعینات ایک آئی پی ایس افسر کو خالصتانی کہا۔ سکھ آئی پی ایس افسر کو مغربی بنگال کے سینئر بی جے پی لیڈر سویندو ادھیکاری کو شمالی 24 پرگنہ ضلع میں سندیش کھالی کا دورہ کرنے سے روکنے کیلئے تعینات کیا گیا تھا۔آئی پی ایس افسر جسپریت سنگھ، جو اپنی ٹیم کے ساتھ دھماکھلی میں تعینات تھے اور انہوں نے سویندو ادھیکاری کو دریائے کالندی کے بالکل پار واقع سندیش کھالی جانے سے روکنے کے لیے رکاوٹیں کھڑی کی تھیں، انہیں بی جے پی کے حامیوں کے ایک گروپ نے مبینہ طور پر خالصتانی کہا تھا۔آئی پی ایس افسر جسپریت سنگھ نے بی جے پی کے حامیوں سے پوچھا،کیا میں پگڑی پہنتا ہوں، اس لئے آپ لوگ مجھے خالصتانی کہہ رہے ہیں؟ کیا آپ نے یہی سیکھا ہے؟ اگر کوئی پولیس افسر پگڑی پہن کر اپنی ڈیوٹی ایمانداری سے ادا کرتا ہے، تو وہ آپ کے لیے خالصتانی بن جاتا ہے؟شرم آنی چاہیے ۔میں صرف اپنی ڈیوٹی انجام دے رہا ہوں، کیا میں نے تمہارے مذہب کے بارے میں کچھ کہا،جو تم میرے مذہب کے بارے میں بول رہے ہو؟اے ڈی جی اور آئی جی پی (جنوبی بنگال) سپرتیم سرکار نے دعوی کیا کہ یہ ایک جان بوجھ کر اور بدنیتی پر مبنی عمل تھا جس کا مقصد ایک کمیونٹی کے مذہبی جذبات کو مشتعل کرنا تھا۔اگر ضرورت پڑی تو ہم قانونی کاروائی کریں گے۔بی جے پی نے بھی اس الزام کی تردید کی اور پولیس افسر پر آئین کے مطابق اپنا فرض ادا نہ کرنے کا الزام لگایا۔دوسری طرف سکھ برادری نے اس واقعہ کے بعد بی جے پی کے خلاف احتجاج کیا۔