مانسون اجلاس کے دوران اپوزیشن ممبران کی جانب سے لوک سبھا او رراجیہ سبھا دونوں میں احتجاج کیاگیاہے
نئی دہلی۔اپوزیش ن کے انڈین نیشنل یولپمنٹل الائنس(ائی این ڈی اے)کے متعدد پارٹی وفد ہفتہ کے روز منی پور کے زمینی حالات کاجائزہ لینے کے لئے دوروزہ دورے پر روانہ ہوگیاہے۔
مذکورہ ریاست کو 16جماعتوں کی جانب سے 21اراکین پارلیمنٹ کا ایک وفد روانہ کرنے کا اپوزیشن نے فیصلہ کیاہے۔ دور ے سے قبل کانگریس ایم پی ڈاکٹر ناصر حسین نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایاکہ اپوزیشن کے اراکین پارلیمنٹ کا وفد منی پور بھیجنے کا مقصد ریاست کے متاثرہ لوگوں کو پیغام دینا ہے کہ ”ان کی حالت زار پر تشویش ہے“ اور اپوزیشن ارکان پارلیمان ان سے ملنے ائے ہیں۔
مذکورہ وفد نے لو ک سبھا او راجیہ سبھا دونوں سے اراکین پارلیمنٹ بشمول کے سریش‘ ادھیر رنجن چودھری‘ گوراؤ گاگوئی‘ راجیو رانجن للن سنگھ‘ سشمتا دیو‘ کانی موزی کروناندھی‘ سندوش کمار‘ اے اے رحیم‘ پروفیسر منوج جہا‘ جاوید علی خان‘ مہوا موترا‘ پی پی محمد فیضل‘ انل پرساد ہیگڈے‘ ای ٹی محمد بشیر‘ این کے پریم چندرن‘ سوشیل گپتا‘ اروند ساونت‘ ڈی روی کمار‘ تھیرو تھول تھیرو الان‘ جیانت سنگھ‘ او رپھولاؤ دیوی ناتیم موجود ہیں۔ این سی پی(شر د پوار دھڑے) کے رکن پارلیمنٹ پی پی محمد فیضل نے کہاکہ ”ہم کہہ رہے ہیں کہ ایوان میں منی پور کے مسئلے پر تبادلہ خیال کیاجائے۔
برسراقتدار جماعت اس پر راضی نہیں ہورہی ہے۔ اپوزیشن نے ایک ساتھ بیٹھا او رفیصلہ کیا کہ میدان کا دورہ کریں تاکہ وہاں پر حقیقت میں ہو کیاہورہا ہے اس کی جانکاری حاصل کی جاسکے‘ وہ ہم سے کیاکہتے ہیں سنیں۔
ہم کیمپوں کو جائیں گے او روہاں پرلوگوں سے بات چیت کریں گے۔ ہم اپنے کانوں کو ان کے پاس جھکائیں گے وار ان سے سنیں گے‘ کن مشکلات سے وہ گذ رہے ہیں‘ وہ ہم سے کیاتوقع کررہے ہیں۔ اس آواز ہم حکومت کے پاس لائیں گے“۔
ائی یو ایم ایل ایم پی ای ڈی محمد بشیر نے کہاکہ ”ہمار امرکزی مقصد حقائق کی جانچ کرنا ہے“۔ شیو سینا (یو بی ٹی) ایم پی اروند ساونت نے کہاکہ ”مذکورہ کمیونٹیوں کے درمیان میں امن اورہم آہنگی لانے کا منصوبہ ہے“۔
سی پی ائی ایم پی سنتوش کمار نے کہاکہ ”منی پور کے لئے ائی این ڈی ائی اے کا حصہ مختلف سیاسی جماعتوں کے اراکین پارلیمنٹ کا ایک گروپ جائے گا۔ یہ دوروزہ دورہ ہے اور زیادہ سے زیادہ متاثرہ علاقوں او رکیمپوں تک پہنچنے کی کوشش کی جائے گی۔
یہ دور ہ اس بات کا پیغام دینے کے لئے بھی ہے کہ ٹیم انڈیا محض الیکشن کے لئے الائنس نہیں ہے بلکہ عام کی آواز کو اٹھانے کے لئے بھی اتحاد ہے“۔آرجے ڈی کے منوج جہا نے کہاکہ ہم وزیراعظم کو بتانا چاہتے ہیں کہ ”ہم وہ کررہے ہیں جو انہیں اور ان کی ٹیم کو کرنا چاہئے تھا۔
ہم وہاں ایک چھوٹے سے مقصد کے ساتھ جارہے ہیں‘ منی پور کے لوگوں کے اجتماعی درد کو سمجھنے اور شائد جب وزیراعظم پارلیمنٹ کو ائیں تو اس درد کو حساس انداز میں پیش کریں۔
بس یہی مقصد ہے“۔کانگریس ایم پی گوراو گوئی نے کہاکہ ”اسپیکر نے انڈیا الائنس پارٹیوں کی جانب سے پیش کئے گئے تحریک عدم اعتماد کو قبول نہیں کیاہے۔ہمیں امید ہے کہ بہت جلد ایک بحث اس پر ہوگی۔ ہم یہ ہے کہ اس بحث میں منی پور پر ہم کیابات کرتے ہیں۔
ہم منی پور کے لوگوں کے متعلق بات کرنا چاہتے ہیں جنھیں وزیراعظم بھول گئے ہیں۔ اسی وجہہ سے ہمارا دوروزہ دورہ اہم ہے۔ہم ان کا درد سمجھنا چاہتے ہیں تاکہ اس معاملے کو بہتر انداز میں پیش کرسکیں۔
متاثرہ علاقوں تک پہنچانا مشکل ہے مگر ان علاقو ں میں پہنچ سکتے ہیں جہاں پر لوگ راحت کیمپوں میں رہ رہے ہیں تاکہ ہم جان سکیں کہ حکام لوگوں کو کس طرح خیال رکھ رہے ہیں۔