اس بات کابھی اعلان کیاگیا ہے وباء کی قسم کوئی بھی ہو ہندوستان میں 19اضلاعوں کو کویڈ وباء کے لئے ”شدید خطرہ“ درپیش ہے۔
حیدرآباد۔ کویڈ 19وباء کی قسم مذکورہ اومیکران ملک میں تیزی کے ساتھ پھیل رہی ہے‘ جمعہ کی رات تک 101تصدیق شدہ معاملات درج ہوئے ہیں۔
وزرات صحت کے جوائنٹ سکریٹری لاؤ اگروال نے ایک میڈیاکانفرنس میں بڑھتے معاملات کا اعلان کیاہے۔انہوں نے اس بات سے بھی متنبہ کیا ہے کہ نئی وباء عالمی تمام کویڈ معاملات کا 2.4فیصد تک پہلے پہنچ گیاہے۔
اس بات کابھی اعلان کیاگیا ہے وباء کی قسم کوئی بھی ہو ہندوستان میں 19اضلاعوں کو کویڈ وباء کے لئے ”شدید خطرہ“ درپیش ہے۔
کویڈ کے مناسبت برتاؤ کے پیش نظر نگرانی میں اضافہ کی ضرورت کو یہ اجاگر کرتا ہے‘ جس میں عوامی مقامات پر ماسک پہننا ء‘سماجی دوری پر عمل کرنا اور ساتھ میں غیرضرور سفر سے اجتناب کرنا اور بڑے اجتماعات اور ہجوم سے دوری اختیارکرنا شامل ہے۔
قبل ازیں دن میں قومی درالحکومت دہلی میں اومیکران کے دس نئے معاملات درج ہوئے‘ جس کے بعد اس سے پیدا ہونے والے خطرات پر مزید چوکسی کا اشارہ ملا ہے۔
ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جوائنٹ سکریٹری لاو اگروال نے کہاکہ مہارشٹرا میں 32‘ دہلی میں 22‘ راجستھان میں 17‘کرناٹک اورتلنگانہ میں اٹھ‘ اٹپ اور گجرات کے علاوہ کیرالا میں پانچ‘ پانچ آندھرا‘ پردیش‘ چندی گڑھ‘ تاملناڈو او رمغربی بنگال میں بالترتیب ایک‘ ایک معاملہ اب تک درج ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ دنیا کے91ممالک میں اومیکرا ن وباء کی قسم پائی گئی ہے۔
اگروال نے کہاکہ ”عالمی ادارے برائے صحت(ڈبلیو ایچ او) نے کہا کہ ساوتھ افریقہ میں ڈیلٹا کی قسم سے زیادہ تیزی کے ساتھ اومیکران پھیل رہا ہے جہاں پر ڈیلٹا کی گشت کافی سست تھی۔ اور جہاں پر کمیونٹی ٹرانسمیشن ہوتا ہے وہاں پر اومیکران ڈیلٹا قسم کو پیچھے چھوڑ دے گا“۔
مذکورہ وزرات صحت کے عہدیدار نے ملک میں کویڈ19ٹیکہ مہم کی ستائش کی اور کہاکہ دنیامیں سب سے اونچی شرح پر ٹیکہ لگایاگیا ہے اور امریکہ میں لگائے گئی خوارک سے4.8ٹائمز زیادہ اور یوکے میں دی جانے والی خوارک سے 12.5گنا زیادہ ہے۔
ڈبلیو ایچ او کویڈ19کی نئی قسم اومیکران کی ساوتھ افریقہ سے جانکاری 25نومبر کودی گئی ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق پہلے اس کی تصدیق B.1.1529وباء کے طور پراسی سال 9نومبر کے روز ایک شخص کے نمونوں کی جانچ کے بعد تصدیق کی گئی تھی
۔ اس کے بعدڈبلیوایچ او نے 26نومبرکے روز ساوتھ افریقہ سے نشاندہی کی جانے والی وباء کو ’اومیکران‘ کا نام دیا تھا۔ مذکورہ ڈبلیو ایچ او نے اومیکران کو”تشویش ناک قسم“ کا نام دیاہے۔