حیدرآباد۔کل ہند مجلس اتحاد المسلمین(اے ائی ایم ائی ایم) اتراکھنڈ صدر نیر کاظمی نے اتراکھنڈ کے ہریدوار میں منعقد ہونے والے تین روزہ ”مذہبی اجتماع“ جس میں اپنی تقریروں کے ذریعہ مذہبی اقلیتوں کے خلاف ہندوتوا قائدین نے بھڑکاؤتقریریں کی تھیں‘ اسکے خلاف ایک شکایت درج کرائی ہے۔
اے ائی ایم ائی ایم کی قومی صدر اسد الدین اویسی کی ایک درخواست کے بعداتراکھنڈ پولیس نے ایک شکایت درج کی ہے‘ انہوں نے ٹوئٹ کے ذریعہ ریاست میں پارٹی کے ذمہ داران کی جانب سے کی گئی شکایت کی کاپی بھی شیئر کی ہے
نیر کی دستخط پر مشتمل اس شکایت میں جتیندر نارائن سنگھ تیاگی(وسیم رضوی)‘یاتی نرسنگ آنند‘ انا پورنا ماں اوردیگر ’سادھوؤں‘ کے خلاف کاروائی کی مانگ کی گئی ہے جو ہریدوار کے اس نفرت پر مشتمل اجلاس کے دوران موجود تھے جہاں پر مبینہ طور پر سے ”اشتعال انگیز او ربھڑکاؤ“ ریمارکس کئے گئے‘ اقلیتو ں کے خلاف ”تشدد کے لئے اکسانے“ کاکام کیاگیاہے۔
ائی پی سی اور قومی سلامتی قانون کے تحت اس اجلاس میں شرکت کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی مانگ کے ساتھ کی گئی اس شکایت میں لکھا ہوا ہے کہ ”اس طرح کے مذہبی تنازعات کو پھیلنے والے لوگ‘ معاشرے کے لئے نقصاندہ ہے اور انسانی جذبات کوٹھیس پہنچاتے ہیں“۔
سوشیل میڈیا پر وائرل ویڈیوز اور شکایت کی بنیاد پر جو ٹوئٹر پر ناراضگی کی وجہہ بنے ہیں مذکورہ اتراکھنڈ پولیس وسیم رضوی اور دیگر کے خلاف 154اے ائی پی سی کے تحت ایک مقدمہ درج کرلیاہے۔
اے ائی ٹی ایم سی کے لیڈر ساکت گوکھلے نے بھی یاتی نرسنگ آنند اور نفرت پر مشتمل اس اجلاس کے آرگنائز ساگر سندھو مہاراج‘ دھرم داس اور پرمانند مہاراج کے خلاف ایک شکایت درج کرائی ہے۔