احمد پٹیل کے بعد کیاپرینکا گاندھی خودکو مشکل حالات سے پارٹی کو نکالنے والی ثابت ہوں گے؟

,

   

نئی دہلی۔ کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے جمعہ کے روز بھوپیش بیگھال سے ملاقات کے دوران راہول گاندھی سے ان کی رہائش گاہ اور 12تغلق روڈ پر واقعہ پارٹی صدر سونیاگاندھی کے رہائش 10جن پتھ پہنچے ہیں۔

تین گھنٹوں کی اس ملاقات کے آخر میں بھی چھتیس گڑھ پر جو ں کا توں موقف برقرار ہے اور اس ریاست میں قیادت کی کوئی تبدیلی پربات نہیں کی جارہی ہے۔

پرینکاگاندھی 10جن پتھ سے باہر آتی ہوئیں اور راہول گاندھی کی رہائش گاہ میں داخل ہوتے ہوئے او رباہر آتے ہوئے دیکھائی دیں تاکہ اس ریاست میں درمیان کا راستہ نکالا جاسکے مگر کسی فارمولہ پر کوئی سرکاری اعلان نہیں کیاگیا‘ اس کے علاوہ چھتیس گڑھ کے چیف منسٹر نے بھی گھومتی چیف منسٹر شپ بات نہیں کیاہے۔

سیاسی شعبوں میں ایسا کہاجارہا ہے کہ یہ پرینکا گاندھی کی اترپردیش میں بھوپیش بیگھال کا شامل ہونا مداخلت کی وجہہ بنا ہے۔

بیگھال نے یوپی انچارج کانگریس جنرل سکریٹری اور ریاست سے50لوگوں کو تربیت کرنے کے لئے رکھا گیاہے جو بھوپیش بیگھال کی ٹیم سے ہیں اور حال ہی میں 100سے زائد ورکرس جن کاتعلق یوپی سے ہے رائے میں تربیت حاصل کئے ہیں۔

مذکورہ چھتیس گڑھ کے چیف منسٹر نے یوپی میں اپنے تمام وسائل کو شامل کیاہے اس سے قبل وہ آسام میں مہم انچارج بنائے گئے تھے۔ایساپہلی بار نہیں ہوا ہے کہ پرینکاگاندھی نے حساس فیصلوں کو بنانے میں مداخلت کی ہے‘ انہوں نے نوجوت سنگھ سدھو کو پنجاب کانگریس صدر بنانے میں اس وقت اہم رول ادا کیاتھا جب وہ کشتی میں سے کودنے کی تیاری میں تھے۔

اس سے قبل 2020جولائی میں جب سچن پائلٹ کی خلاء بازیاں عروج پر تھیں اس وقت پرینکا گاندھی نے اہم رول ادا کرتے ہوئے پائلٹ کو سمجھابجھاکر راجستھان میں پچھلے سال حکومت کو گرنے سے بچایاتھا۔

تاہم وہ جیوتی رادیتا سندھیا کی بغاوت کو روکنے میں وہ ناکام رہی ہیں جس کی وجہہ سے مدھیہ پردیش میں حکومت درہم برہم ہوگئی وہیں جتین پرسادا جو ان کے بہت قریبی کے طور پر کام کرتے تھے انہوں نے پارٹی چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوگئے۔

سندھیاوہیں منسٹر بن گئے اور جتن پرسادا اپنے انعام کے لئے منتظر ہیں۔ پچھلے سال جی 23لیڈران نے احمد پٹیل کے انتقال کے بعد مکتوب لکھا‘انہوں نے کشیدگی کو دور کرنے کے لئے سونیا گاندھی کے ساتھ اس گروپ کی میٹنگ کروائی‘ اس کے بعد کپل سبل اوردیگر کی جانب سے کچھ انفرادی بیانات ائے مگرمشترکہ تحریک شروع نہیں ہوئی ہے۔

پارٹی کے لئے اے پی جو احمد پٹیل کے نام سے مشہور تھے‘ اہم مشکل حالات میں پارٹی کوباہر سے نکالنے والے کے طور پر جانے جاتے تھے مگر حادثاتی طور پر کویڈ کی وجہہ سے ان کاانتقال ہوگیا ہے‘ پارٹی کو خلاء محسوس ہورہا ہے‘ مگر پی جی (پرینکا گاندھی) ان کی جگہ لینے پر گامزن ہیں ایک قریبی جانکارو ں کہنا ہے کہ کمل ناتھ بھی اس میں شامل ہیں جو قائدین سے بات کررہے ہیں اور مسائل کے حل کے پس پردہ کام کررہے ہیں۔

اب ہم چھتیس گڑھ میں واپس آتے ہیں انہوں نے اپنی مداخلت میں چیف منسٹر سے استفسار کیاہے کہ ٹی ایس سنگھڈو کو پریشان نہ کریں اور یہ توقع کی جارہی ہے کہ راہول گاندھی کے اگلے ماہ ریاست کے دورے کے بعد کوئی فیصلہ لیاجاسکتا ہے وہیں چیف منسٹر 50اراکین اسمبلی کی حمایت کودیکھا یا ہے جو پارٹی میں بہتر نہیں ماناجارہا ہے۔

یہ معاملہ اس وقت گرمی اختیار کیاہے کہ ان دونوں قائدین کو منگل کے روز دہلی بلایاگیا اور سنگھ ڈو اور بیگھال نے راہول گاندھی سے ملاقات کی اور انہیں جمعہ کے روز دوبارہ حاضر ہونے کو کہاگیاہے۔