اخلاق کی 24سالہ بیٹی کی شادی دہلی کے انجینئر س سے انجام پائی

,

   

گریٹر نوائیڈا۔ ان کی آنکھوں کے سامنے ہجوم کے ہاتھو ں اخلاق کے قتل کے چار سال دو ماہ بعد‘ دادری کے بیساڈا گاؤں میں ان کے گھر میں‘ سارے فیملی اتوار کے روزایک ساتھ دیکھائی دی‘ اس لئے نہیں کہ عدالتی کاروائی پر تشویش ظاہر کریں یااس پر بات کریں بلکہ ایک”مبارک مواقع“ کے لئے جمع ہوئے تھے

۔ یہ 24سالہ شائستہ کی شادی کا موقع تھا۔ اخلاق کی سب سے چھوٹی بیٹی جو اپنے والد کی ہجوم کے ہاتھوں موت اور علاقے میں کشیدگی کے بعد سے اپنے گھر والوں کے ساتھ اپنے گھر سے الگ ہوگئی تھی‘ غازی آبادکے مراد نگرکی ہوٹل میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران دہلی نژاد انجینئر سے شادی کرلی گئی۔

اخلاق کے چھوٹی بھائی جان محمد نے ٹی او ائی سے کہاکہ مذکورہ لڑکے والوں کی فیملی محبو ب عالم سیفی کا تعلق ضلع ہاپور کے پیکھوا سے ہے۔ اخلاق کے بڑے بھائی افضل احمد نے چار ماہ قبل یہ رشتہ طئے کیاتھا۔

پچھلے ماہ روایتی ”لال پتر“ تقریب میں شادی کی ترقی مقرر کی گئی تھی۔اتوار کے روز شائستہ سرخ لباس میں تھیں اور محبوب ان کی فیملی کا حصہ بننے کے بعد جوڑے کو دعاؤں سے نوازا۔

اخلاق کے فیملی جس میں بیوی اکرامن‘ بیٹی ممتاز‘ بیٹا محمد سرتاج اور دانش‘ بھائی جمیل احمد‘ افضل احمد اور جان محمدبھی اس موقع پر موجود تھے۔محبو ب کے ہمراہ ان کے دوست احباب بھی تھے۔

کچھ سماج وادی پارٹی کے ممبرس جس میں اشو ملک‘ بھی شادی کی تقریب میں موجود تھے۔ گھر والوں کا کہنا ہے کہ ملک ان کے پڑوسی ہیں۔

دادری میں 25ستمبر2015کے روز گھر کے فریج میں بیف رکھنے کے شبہ میں ہجوم نے 52سالہ اخلاق کو اس قدر پیٹا تھاکہ ان کی موت ہوگئی تھی‘ اس واقعہ نے قومی سطح پر وبال کھڑا کردیاتھا

۔ تمام لوگوں کو گرفتار کئے جانے کے دس دن بعد انہیں ضمانت دیدی گئی۔

ان میں سے ایک رو ی نامی ملزم پولیس تحویل میں فوت ہوگیاتھا۔ واقعہ کے بعد بیساڈی گاؤں میں فرقہ وارانہ فسادپھوٹ پڑا تھا۔

اسی سال17اکٹوبر کے روز اخلاق کے گھر والوں نے جگہ چھوڑ دی تھی۔

اب و دہلی کے سبرتو پارک کی سرکاری رہائش گاہ میں مقیم ہیں۔ انٹرمیڈیٹ پاس اپنے والد کے قتل کیس میں شائستہ اہم عینی شاہد ہے۔

سال2016میں شائستہ کے علاوہ گھر کے کئی ممبرس جس میں اخلاق بھی شامل تھے پر غیر قانونی طریقے سے مبینہ گاؤذبیحہ کامقدمہ درج کیاگیاتھا۔

جان محمد نے ٹی او ائی کو بتایا کہ محبوب تمام واقعہ سے واقف ہیں اور انہوں نے ہر ممکن تعاون او رساتھ کا وعدہ کیاہے۔

انہوں نے کہاکہ ”یہ (اخلاق کے ہجوم کے ہاتھوں قتل) کامعاملہ سے عالمی سطح تک گیاہوا ہے۔ ہم نے دولہا کو جانکاری دی کہ شائستہ عینی شاہد ہے اور اس طرح کی باتوں میں شفافیت برتی جانی چاہئے۔

انہوں نے مکمل حمایت کی پیشکش کی ہے“۔ گھر والوں کو پولیس کی جانب سے گاؤذبیحہ معاملہ میں پولیس کی جانب سے چار ج شیٹ داخل کئے جانے کا انتظار ہے