ابوظہبی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک او رغیر مقیم ہندوستانی یواے ای میں سوشیل میڈیا پر اسلام فوبیا پوسٹ کرنے کی وجہہ سے یا تو نکالے جانے والے یا برطرف کئے جانے والوں کی فہرست میں شامل ہوگیاہے۔
فیس بک پوسٹ پر ایک غیر مقیم ہندوستانی کو نکالاگیا
بہار کے چہاپرا سے تعلق رکھنے والے برج کشور گپتا کو گلف نیوز کی خبر کے مطابق راس الخیمہ کی ایک کانکنی کرنے والے کمپنی کا جہاں ہیڈ کوارٹر ہے وہاں کے ملازمت فراہم کرنے والے اسٹیون راک نے فیس بک پوسٹ کی وجہہ سے بغیر کسی نوٹس دئے برطرف کردیا ہے۔
مذکورہ کمپنی کے بزنس ڈیولپمنٹ اورایکسپولریشن منیجر جین فارنکوس میلان نے اتوار کے روز گلف نیو ز کو بتایا کہ”اسٹیون راک کے کام کرنے والے اس فرد کو اس واقعہ کی تحقیقات کے بعد نتائج منظرعام پر آنے کے پیش نظر بغیر کسی نوٹس کے برطرف کردیاگیاہے“۔
میلان نے کہاکہ ”ہماری کمپنی یواے ای حکومت کی جانب سے روداری‘ مساوات اور سختی کے ساتھ نسل پرستی سے نمٹنے کے متعلق دئے گئے ہدایتوں کی حمایت کرتی ہے اور ہم نے تمام ملازمین کو مذہب‘ ذات پات سے بالاتر وہوکر یہ پیغام ارسال کیاہے کہ اس قسم کا رویہ ناقابل برداشت ہے اور یہ فوری طور پر برطرفی کا سبب بنے گا“
سفیروں نے یواے ای میں رہنے والے غیر مقیم ہندوستانیوں کو دیا انتباہ
موجودہ اور سابق ہندوستانی سفیر متعین یوا ے ای دونوں نے اپنے ملک کے لوگوں کو اانتباہ دیا ہے کہ نفرت پر مشتمل واقعات کی خلاف ورزی کے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
گلف نیوز نے جانکاری دی ہے کہ مئی کے مہینے میں تین غیر مقیم ہندوستانیوں کو اس طرح کے نفرت پر مشتمل پوسٹ کی وجہہ سے یو اے ای میں برطرف کردیاگیاتھا۔