واشنگٹن۔امریکیوں سے پہلے مرتبہ کئے گئے خطاب کے دوران امریکی صدر جو بائیڈن نے کویڈ19کی وجہہ سے امریکی میں ہوئے شٹ ڈاؤن ایک سال کی تکمیل پر نقصانات کا صدموں کا اظہار کیا اور کہاکہ ملک میں ہونے والے اموات اور حالات پہلی اور دوسرے جنگ عظ
یم‘ ویتنام جنگ اور9/11حملے سے بدتر ہیں“۔قومی سطح پر نشر کئے جانے والے خطاب میں بائیڈن نے کہاکہ”ایک سال قبل ہم سے ایک وائرس آکر ٹکرایا‘ جو خاموشی کے ساتھ پھیلا‘ جس کو پکڑنا مشکل تھا‘ کئی دنوں تک اس سے انکار‘ ہوا ہفتوں اور پھر مہینوں تک یہ جاری ہے۔
اس سے بہت اموات ہوئے‘ زیادہ لوگ متاثر ہوئے‘ مزید تناؤ پیدا ہوا اور زیادہ تنہائی دیکھنے کو ملی“۔
انہوں نے مزیدکہاکہ”سال2019میں لئے گئے فوٹوز او رویڈیوز کودیکھنے سے احساس محسو س ہوتا ہے کہ یہ کسی او ردور کے ہیں۔ آخری چھٹی۔ میرے دوستوں کے ساتھ آخری برتھ ڈے۔
فیملی کے ساتھ آخری چھٹی۔ وہیں ہر کسی کے لئے یہ مختلف ہے۔ ایک مجموعی اثر اور ایک مجموعی قربانی“۔صدر نے کہاکہ سال2020زندگیوں کے خسارے اور ہم تمام کی زندگیوں کے خسارے سے پر تھا۔
مگر اس خسارے میں ہم نے دیکھاکہ‘ قدر احترام اورشکر ادا کرنے کا کتنا فائدہ ہوتا ہے۔ اندھیرے میں روشنی کی تلاش کرنے ہر امریکہ کاکام ہے“
امریکہ میں کویڈ19سے ہونے والی اموات
انہوں نے کہاکہ ”اب تک امریکہ میں جملہ اموات 527,726ہوئی ہیں‘ یہ اموات پہلی‘ دوسری عالمی جنگ‘ ویتنام جنگ اور9/11حملے سے بدتر ہیں۔یہاں پر شوہر‘ بیویاں‘ بیٹے‘ بیٹیاں‘ دادادادیاں‘ دوست‘ پڑوسیاں‘ بوڑھے‘ نوجوان اپنے بچے کم عمروں کو چھوڑ گئے ہیں جو جن کا غم ناقابل تسخیر ہے“۔
غیر کویڈوجوہات سے مرنے والوں کے لئے بھی بائیڈن نے غم کا اظہار کیاہے۔ سی این این کے بموجب بائیڈن نے کہاکہ اپنی انتخابی مہم کے دوران جو وعدہ کیاتھا اس اس کے مطابق کہاکہ ان کا انتظامیہ 60دنوں کے اندر امریکیوں کے ہاتھوں میں کویڈ19کے 100ملین ٹیکوں پر مشتمل خوراک فراہم کرے گا